Aaj News

منگل, نومبر 05, 2024  
02 Jumada Al-Awwal 1446  

‏جسٹس منصورعلی شاہ کے آئینی بینچز سے متعلق دلچسپ ریمارکس

سپریم کورٹ نے سوئی ناردرن زائد بلنگ کیس نمٹا دیا
شائع 04 نومبر 2024 01:20pm

سپریم کورٹ میں ایک کیس کی سماعت کے دوران جسٹس منصور علی شاہ نے ریمارکس میں کہا ہے کہ سارے کیسز آئینی عدالت میں نہ لے کر جائیں کچھ ہمارے پاس بھی رہنے دیں۔

سپریم کورٹ میں سوئی نادرن زائد بلنگ کیس کی سماعت ہوئی، جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس عقیل عباسی پر مشتمل 2 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔

دوران سماعت درخواست گزار کے وکیل نے کہا کہ اس کیس کی نظرثانی درخواست ابھی زیرالتوا ہے، کیس 26 ویں ترمیم کے بعد آئینی بینچ میں جائے گا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے مسکراتے ہوئے ریمارکس دیے کہ اس کیس میں کوئی آئینی یا قانونی سوال موجود نہیں، سارے مقدمات آئینی بینچز میں نہ لے کر جائیں، کچھ مقدمات ہمارے پاس بھی رہنے دیں۔

بعدازاں عدالت نے سوئی ناردرن زائد بلنگ کیس نمٹاتے ہوئے ریمارکس دیے کہ زیر التوا نظرثانی کیس میں درخواست گزار سوال اٹھا سکتے ہیں۔

واضح رہے کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ پارلیمانی کمیٹی کے ذریعے سپریم کورٹ کے چیف جسٹس کا انتخاب کیا گیا ہے، اس سے قبل الجہاد ٹرسٹ کیس کے فیصلے کی روشنی میں سپریم کورٹ کا سب سے سینیئر جج ہی ملک کا چیف جسٹس ہوتا تھا۔

26ویں آئینی ترمیم کی منظوری سے قبل جسٹس منصور علی شاہ کو سنیارٹی اصول کے تحت اگلا چیف جسٹس پاکستان بننا تھے تاہم 22 اکتوبر کو چیف جسٹس آف پاکستان کے تقرر کے لیے قائم خصوصی پارلیمانی کمیٹی کی اکثریت نے جسٹس یحییٰ آفریدی کو اگلا چیف جسٹس آف پاکستان نامزد کردیا تھا۔

26ویں ترمیم کے بعد آئینی اور قانونی پہلوؤں سے متعلق تمام مقدمات کی سماعت آئینی بینچ ہی کرے گا جس کا تقرر سپریم جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کرے گا۔

Supreme Court

اسلام آباد

justice mansoor ali shah