خواجہ آصف نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کو آڑے ہاتھوں لیا
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ علی امین گنڈا پور پھر ورکروں کو چھوڑ کر غائب ہو جائے گا اور کے پی ہاؤس ہوتا ہوا کوہسار کے راستے پہاڑ پر چڑھ کے 12 ضلع کراس کرکے پشاور اسمبلی میں نمودار ہوگا۔ یہ رنگ بازی کا ایںڈ ہے۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر اپنی پوسٹ میں وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو آڑے ہاتھوں لیا، جنہوں نے گزشتہ روز ایک بار پھر اسلام آباد پر چڑھائی کی دھمکی دی تھی۔
اس تناظر میں وزیر دفاع خواجہ آصف نے اپنے پیغام میں کہا کہ علی امین گنڈا پور پھر ورکروں کو چھوڑ کر غائب ہو جائے گا اور کے پی ہاؤس ہوتا ہوا کوہسار کے راستے پہاڑ پر چڑھ کے 12 ضلع کراس کرکے پشاور اسمبلی میں نمودار ہوگا۔ یہ رنگ بازی کا ایںڈ ہے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اڈیالہ جیل میں عمران خان سے ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان کے ساتھ جیل میں روا رکھا جانے والا رویہ ناقابل برداشت ہے، اب ہم اپنا حق لینے کے لیے احتجاج کی فائنل کال دیں گے، پشاور میں 8 نومبر کو ہونے والے جلسے کا مقام تبدیل کردیا ہے، اب 9 نومبر کو صوابی میں اجتماع ہوگا۔
وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہا تھا کہ اب ہم سروں پر کفن باندھ کر نکلیں گے، کیونکہ پُرامن رہ کر بہت ماریں کھالی ہیں۔ جعلی کیسز میں گرفتاریاں قابل برداشت نہیں، عمران خان پر کوئی کیس نہیں مگر اس کے باوجود جیل میں ہیں، اب ہم نکلیں گے اور اپنے حقوق واپس لے کر آئیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے کہا تھا کہ یہ پیغام فیصلہ سازوں سمیت سب کے لیے ہے، 9 نومبر کو صوابی کے جلسے میں احتجاج کی فائنل کال دی جائے گی، اب جب ہم نکلیں گے تو گھر پر بتا کر آؤں گا کہ میں واپس نہ آیا تو جنازہ پڑھ لینا۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ ہم نے ایک حکمت عملی بنائی ہے جس پر عمل کرنا ہے، کیونکہ اس حکومت سے جان چھڑانی ہے، جب تک آئین توڑنے والے کو سزا نہیں ملے گی آئین کو توڑا جاتا رہے گا۔ 17 حملے تو ہماری تاریخ میں ہیں، ابھی تو صرف ایک 2 کیے ہیں، صوبے کی مشینری لانا میرا حق ہے، اب بھی لے کر آؤں گا۔