امریکی مسلم ووٹرز میں جِل اسٹائن اور کملا ہیرس مقبول، ٹرمپ پیچھے رہ گئے
امریکا صدارتی انتخاب کی دہلیز تک پہنچ گیا۔ مسلم ووٹرز میں جِل اسٹائن اور کملا ہیرس کے درمیان سخت مقابلہ پایا جاتا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ پیچھے رہ گئے۔
ملک کی سب سے بڑی مسلم سول رائٹس اور وکالت کی تنظیم کونسل آن امریکن اسلامک ریلیشنز نے اپنے آخری انتخابی سروے کے نتائج جاری کردیے۔
کیئر سروے کے مطابق گرین پارٹی کی امیدوار جل اسٹائن اور نائب صدر کملا ہیرس کے درمیان مسلم ووٹرز کی حمایت میں تقریباً برابری چل رہی ہے۔
جل اسٹائن کی حمایت 42 فیصد جبکہ کملا ہیرس کی حمایت 41 فیصد ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو مسلم کمیونٹی میں محض 10 فیصد کی حمایت حاصل ہے۔
جس سروے کی بنیاد پر حمایت کی تقسیم بیان کی جارہی ہے وہ 30 اور 31 اکتوبر کو کیا گیا جس میں 1439 رجسٹرڈ مسلم ووٹرز سے سوالات کیے گئے۔ 95 فیصد رجسٹرڈ مسلم ووٹرز نے ووٹ کاسٹ کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ امریکا میں مسلم روایتی طور پر ڈیموکریٹس کی حمایت کرتے رہے ہیں۔ ری پبلکنز چونکہ دائیں بازو کے انتہا پسند سمجھے جاتے ہیں اس لیے لبرل ڈیموکریٹس کو حمایت کے لیے مثالی سمجھا جاتا ہے۔