Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

سپریم کورٹ ججز کی تعداد 25 کرنے کیلئے بل منظور، سینیٹ کمیٹی میں شدید بحث

25 ججز میں ایک چیف جسٹس اور 24 ججز شامل ہوں گے، چیئرمین سینیٹ کی قائم ہ کمیٹی برائے قانون و انصاف
اپ ڈیٹ 01 نومبر 2024 06:21pm

سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد میں اضافے کے معاملے میں پیش رفت سامنے آئی ہے، سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے قانون و انصاف نے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد 17 سے بڑھا کر 25 کرنے کا بل منظور کرلیا جبکہ پی ٹی آئی اور جے یو آئی نے مخالفت کردی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی قانون انصاف کا اجلاس فاروق ایچ نائیک کی صدارت میں ہوا، جس میں بل سینیٹرعبد القادر نے پیش کیا۔

سینیٹرعبد القادر نے کہا کہ ملک میں آبادی اور کرائم میں اضافہ ہوا ہے، مقدمات دو دو نسلوں تک چلتے ہیں، ججز کی تعداد وہی نوے کی دہائی والی ہیں جبکہ اعلی عدلیہ میں مقدمات بڑھ گئے ہیں۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ ہائی کورٹس میں ججز کی سیٹیں خالی ہیں، 25 اکتوبر سے قبل سپریم کورٹ میں مقدمات کا معاملہ سست روی کا شکار تھا، اب سپریم کورٹ میں روزانہ تیس سے زائد مقدمات سنے جارہے ہیں۔

سینیٹرحامد خان نے کہا کہ بھارت ہم سے چھ گنا بڑا ملک ہے وہاں ججز کی تعداد 34 ہے، سپریم کورٹ کے آپس کے جھگڑوں کی وجہ سے مقدمات میں تاخیر ہوئی، سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھانے کی ضرورت نہیں، سپریم کورٹ سے بھی ججز کی تعداد میں اضافے کے بارے میں پوچھا جائے۔

ججز کسی بھی نئی عدالت کا حصہ نہ بنیں، 300 وکلا کا ججز کے نام خط

انوشہ رحمان نے کہا کہ ارکان پارلیمنٹ یوٹیلیٹی بلز خود ادا کرتے ہیں، اعلی عدلیہ کے ججز کے یوٹیلیٹی بلز حکومت ادا کر رہی ہے جو جج ملازمت سے استعفے دے کر چلے گئے ان کو پینشن کیوں دی جا رہی ہے؟۔

حامد خان نے کہا کہ 26ویں ترمیم سے عدلیہ کو نقصان پہنچایا گیا ہے، حکومتیں عدلیہ پر کنٹرول کے لیے ججز کی تعداد بڑھاتی ہیں یہ عدلیہ کے لیے نقصان دہ ہے۔

جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے کہا کہ سپریم کورٹ میں دو گروپ بن گئے تھے حکومت اکثریت کو اقلیت میں بدلنا چاہتی ہے۔

سینیٹرعبدالقادر نے کہا کہ اس وقت سپریم کورٹ متحد ہے اور کوئی گروپ متحد نہیں۔

بعدازاں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے ججز کی تعداد بڑھانے کا بل منظور کرلیا، چیئرمین کمیٹی نے کہا کہ 25 ججز میں ایک چیف جسٹس اور 24 ججز شامل ہوں گے۔

دوسری جانب پی ٹی آئی کے سینیٹر حامد خان اور جے یو آئی کے سینیٹر کامران مرتضیٰ نے ججز کی تعداد بڑھانے کی مخالفت کردی۔

اس سے قبل حکمران اتحاد کی جانب سے سپریم کورٹ کے ججز کی تعداد میں اضافے سے متعلق بل قومی اسمبلی میں پہلے ہی پیش کیا جاچکا تھا، ممبر قومی اسمبلی بیرسٹر دانیال نے نجی کارروائی کے دن بل پیش کیا تھا۔

واضح رہے سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کی منظوری کے بعد سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد بڑھا دی گئی ، اس سے پہلے سپریم کورٹ میں 17ججز تعینات تھے، جبکہ اب ان کی تعداد 25کر دی گئی ہے۔

Supreme Court

پاکستان

supreme court judges

judges bill