Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

توشہ خانہ ٹوکیس: بشریٰ بی بی ضمانت پر اڈیالہ جیل سے رہا، پشاور میں وزیراعلیٰ پاؤس پہنچ گئیں

اڈیالہ جیل انتظامیہ نے روبکار موصول ہونے کے بعد قانونی کارروائی مکمل کرکے بشری بی بی کو رہا کردیا
اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2024 07:17pm
Bushra Bibi Released from Adiala Jail - Aaj News

اسلام آباد کی احتساب عدالت نے توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت کے بعد سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ اور سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری کردی جس کے بعد ان کو اڈیالہ جیل سے رہا کر دیا گیا ہے، رہائی کے بعد بشریٰ بی بی پہلے بنی گالہ گئیں اور وہاں سے سکیورٹی کے ساتھ لاہور روانہ ہوگئیں لیکن پھر انہوں نے لاہور جانے کا ارادہ ترک کیا اور پشاور میں وزیراعلیٰ ہاؤس جا پہنچیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز (23 اکتوبر) کو اسلام آباد ہائیکورٹ نے توشہ خانہ ٹو کیس میں سابق وزیراعظم اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کی 10،10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کی تھی لیکن سینئر اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدم دستیابی اور سپیشل جج سینٹرل نمبر ٹو ہمایوں دلاور کی رخصت کے باعث بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار جاری نہ ہوسکی تاہم روبکار جاری نہ ہونے کے باعث ان کی رہائی نہیں ہوسکی تھی۔

پی ٹی آئی وکلا مچلکے جمع کرانے کے لیے عدالتوں کے چکر لگاتے رہے جس دوران عدالتی وقت ختم ہوگیا، بشریٰ بی بی کے وکلا ایڈمنسٹریٹو جج جواد عباس کی عدالت پہنچے تو وہ بھی جاچکے تھے۔

بعدازاں جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ ٹو کیس میں ضمانت پر رہائی کا مختصر تحریری فیصلہ جاری کیا تھا۔

توشہ خانہ ٹو کیس: بشریٰ بی بی کی رہائی کا معاملہ پھر لٹک گیا

اس تناظر میں بشریٰ بی بی کے 10 لاکھ روپے مالیت کے ضمانتی مچلکے اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند کی عدالت میں جمع کروائے گئے، جس کے بعد ان کی رہائی کی روبکار جاری کردی گئی جبکہ بشریٰ بی بی کا ضمانتی مچلکہ ملک طارق محمود نون نے جمع کرایا۔

اسلام آباد میں اسپیشل جج سینٹرل شاہ رخ ارجمند نے توشہ خانہ ٹو کیس میں بشری بی بی کی رہائی کی روبکار جاری کرتے ہوئے انہیں رہا کرنے کا حکم دے دیا، جس کے بعد عدالتی عملہ بشریٰ بی بی کی رہائی کا روبکار لے کر اڈیالہ جیل پہنچا۔

اڈیالہ جیل سے رہا ہونے کے بعد بشریٰ بی بی بنی گالہ پہنچیں، ان کے ساتھگاڑی میں پی ٹی آئی رہنما عمر ایوب بھی موجود تھے۔

اس موقع پر اڈیالہ جیل کے باہر سیکیورٹی ہائی الرٹ کرتے ہوئے پولیس کے تازہ دم دستے اڈیالہ جیل گیٹ 5 پر تعینات کیے گئے۔

بشریٰ بی بی کی رہائی سے قبل اڈیالہ جیل انتظامیہ نے روبکار موصول ہونے کے بعد قانونی کارروائی مکمل کرکے رہا کیا۔

اس سے قبل تین بار غلط روبکار بنانے کی وجہ سے سابق خاتون اول بشریٰ بی بی کی رہائی تاخیر کا شکار ہوگئی تھی، بشریٰ بی بی کی رہائی کی روبکار تین بار بنائی گئی لیکن تینوں دفعہ غلط بنائی گئی جس کے بعد چوتھی بار درست روبکار بنائی گئی۔

رہائی کے بعد بشریٰ بی بی بنی گالہ پہنچیں تو بانی پی ٹی آئی کے سابق سیکیورٹی انچارج افتخار گھمن بھی بنی گالا پہنچ گئے، افتخار گھمن بشریٰ بی بی کو سیکیورٹی فراہم کریں گے۔

بشریٰ بی بی افتخار گھمن اور دیگر سکیورٹی کے ہمراہ بن گالہ سے لاہور روانہ ہوگئیں جہاں شوکت خانم میں ان کا میڈیکل چیک اپ کرایا جائے گا۔

لیکن کچھ دیر بعد ان کا لاہور آنے کا پلان تبدیل ہوگیا اور وہ لاہور جانے کے بجائے پشاور روانہ ہوگئیں۔

ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی کی مرکزی لیڈر شپ نے بشریٰ بی بی کو پشاور جانے کے لیے قائل کیا، لیڈر شپ نے بشری بی بی کو لاہور جانے پر تحفظات سے آگاہ کیا، پی ٹی آئی رہنماؤں کے قائل کرنے پر بشریٰ بی بی پشاور روانہ ہوئیں۔

پی ٹی آئی ذرائع کا کہنا ہے کہ بانی چیئرمین نے بشریٰ بی بی کو لاہور کے بجائے پشاور جانے کا پیغام بھجوایا تھا، بشریٰ بی بی پشاور میں وزیر اعلیٰ ہاؤس میں قیام اختیار کریں گی، ان کا طبی معائنہ بھی شوکت خانم پشاور میں ہوگا۔

واضح رہے کہ واضح رہے کہ بشریٰ بی بی کو رواں سال 31 جنوری کو توشہ خانہ کیس میں 14 سال قید کی سزا سنائی گئی تھی،احتساب عدالت کی جانب سے فیصلہ سنائے جانے کے بعد بشریٰ بی بی نے خود جیل جاکر گرفتاری دی تھی اور انہوں نے مجموعی طور پر 9 ماہ کا عرصہ جیل میں گزارا ہے۔

سابق خاتون اول کی گرفتاری کےبعد کمشنر اسلام آباد نے بنی گالہ میں واقع سابق وزیراعظم عمران خان کی رہائشگاہ کو سب جیل قرار دے دیا تھا جس کے بعد بشریٰ بی بی کو بنی گالہ منتقل کردیا گیا تھا تاہم اسلام آباد ہائیکورٹ نے بشریٰ بی بی کی توشہ خانہ کیس میں سزا معطل کردی تھی لیکن نیب نے توشہ خانہ کیس ٹو میں ا نہیں دوبارہ گرفتارکرلیاتھا۔

کیس کا پس منظر

12 ستمبر 2024 کو توشہ خانہ ٹو کیس کی تحقیقات کے لیے ایف آئی اے کی 3 رکنی جوائنٹ انویسٹی گیشن ٹیم (جے آئی ٹی) تشکیل دے دی گئی تھی۔

نیب ترامیم کے حوالے سے سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد احتساب عدالت نے بانی پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان اور بشریٰ بی بی کے خلاف توشہ خانہ ٹو ریفرنس نیب سے ایف آئی اے کو منتقل کردیا تھا۔

توشہ خانہ ٹو کیس : ایف آئی اے کو کل تک پراسیکیوٹر مقرر کرنے کی ہدایت

قبل ازیں، عدالت نے توشہ خانہ 2 ریفرنس کا ریکارڈ اسپیشل جج سینٹرل کی عدالت کو منتقل کرنے کا حکم دیا تھا جبکہ 13جولائی کو نیب نے عمران خان اور ان کی اہلیہ کو عدت نکاح کیس میں ضمانت ملنے کے فوری بعد توشہ خانہ کے ایک نئے ریفرنس میں گرفتار کرلیا تھا۔

نیب کی انکوائری رپورٹ کے مطابق نیا کیس 7 گھڑیوں سمیت 10 قیمتی تحائف خلاف قانون پاس رکھنے اور بیچنے سے متعلق ہے۔

accountability court

اسلام آباد

bushra bibi

Imran Khan Bushra Bibi

BUSHRA BIBI CASE

new tosha khana case

Tosha Khana Reference 2