Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

جسٹس منصور علی شاہ نے خصوصی بینچ میں بیٹھنے سے انکار کر دیا

پہلے بھی لکھا تھا ترمیمی آرڈیننس پر فل کورٹ بیٹھنے تک خصوصی بینچز کا حصہ نہیں بنوں گا، جسٹس منصور
اپ ڈیٹ 24 اکتوبر 2024 12:22pm

سپریم کورٹ کے جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو خط لکھ کر ایک بار پھر خصوصی بینچ میں بیٹھنے سے انکار کردیا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کو نیا خط 23 اکتوبر کو لکھا، خط چیف جسٹس کو بطور سربراہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی لکھا گیا۔

خط میں جسٹس منصور علی شاہ نے خصوصی بینچ میں بیٹھنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ پہلے بھی لکھا تھا ترمیمی آرڈیننس پر فل کورٹ بیٹھنے تک خصوصی بینچز کا حصہ نہیں بنوں گا۔

اپنے خط میں جسٹس منصورعلی شاہ نے مزید لکھا کہ لوگ ہمارے اعمال دیکھ رہے ہیں اور تاریخ کبھی معاف نہیں کرتی۔

سینئر ججز سے جسٹس منیب کا رویہ انتہائی سخت تھا، چیف جسٹس فائز عیسییٰ کا جسٹس منصور کے خط کا جواب

جسٹس منصور علی شاہ کے خط میں سرتھامس مورے کا قول بھی نقل کیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ ٹیکس سے متعلق نظرثانی کیس کی آخری سماعت 4 اکتوبر کو ہوئی تھی جب چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی تھی۔ بنچ میں جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس نعیم اختر افغان کو شامل کرنے کا حکمنامہ دیا گیا تھا۔

جسٹس منصور علی شاہ نے ٹیکس سے متعلق مرکزی کیس میں اختلافی نوٹ لکھا تھا۔ نظرثانی کیس میں جسٹس منصور علی شاہ کو شامل کرنے کا فیصلہ کیا گیا تھا۔

واضح رہے کہ اس سے قبل بھی جسٹس منصور علی شاہ ترمیمی آرڈیننس پر تحفظات کا اظہار کرچکے ہیں اور وہ پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کیے بغیر چلے گئے تھے۔

ادارے صرف بات چیت اور رابطے کے ذریعے ترقی کرسکتے ہیں، جسٹس منصور علی شاہ

مجھے پر ون مین شو کا فضول الزام لگایا گیا، آپ کی باتیں حقائق تبدیل نہیں کرسکتیں: چیف جسٹس کا جسٹس منصور علی شاہ کوجواب

جسٹس منصورعلی شاہ نے ججز کمیٹی کو خط لکھ کر کمیٹی میں شمولیت سے انکار کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہا تھا کہ جلد بازی میں پریکٹس اینڈ پروسیجر آرڈیننس لایا گیا، جس کے نفاذ کے چند گھنٹوں کے اندر ہی یہ آرڈیننس نوٹیفائی کیا گیا،کمیٹی کو دوبارہ تشکیل دیا گیا اور اس بارے میں کوئی وجہ نہیں بتائی گئی،نہیں بتایا گیا کہ کیوں دوسرے سینئر ترین جج جسٹس منیب اختر کو کمیٹی کی تشکیل سے ہٹا دیا گیا۔

دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ مطابق جسٹس منصور علی شاہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے الوداعی ریفرنس اور نئے چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقریب حلف برداری میں شریک نہیں ہوسکیں گے، جسٹس منصور علی شاہ آج فیملی سمیت عمرے پر روانہ ہوں گے، ان کی وطن واپسی یکم نومبر کو ہوگی۔

یاد رہے کہ چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے اعزاز میں 25 اکتوبر کو الوداعی فل کورٹ ریفرنس ہوگا جبکہ صدر آصف علی زرداری 26 اکتوبر کو جسٹس یحییٰ آفریدی سے نئے چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کا حلف لیں گے، حلف برداری کی تقریب ایوان صدر میں 11 بجے منعقد ہوگی، جس میں 300 مہمان شرکت کریں گے۔

Supreme Court

اسلام آباد

Justice Qazi Faez Isa

justice mansoor ali shah

Chief Justice Qazi Faez Isa

Constitutional amendment