Aaj News

منگل, دسمبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Akhirah 1446  

15 اکتوبر کو احتجاج کیلئے گنڈاپور نے آج اجلاس بلالیا، حماد اظہر کا نکلنے کا اعلان

وزارتِ داخلہ نے اسلام آباد انتظامیہ کو مراسلہ جاری کردیا، لاک ڈاؤن کی کیفیت روکنے کی ہدایت
اپ ڈیٹ 14 اکتوبر 2024 09:26pm

پی ٹی آئی کی جانب سے اسلام آباد کے ڈی چوک پر 15 اکتوبر کو احتجاج کے حوالے سے وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین خان گنڈا پور نے آج 3 بجے وزیراعلی ہاؤس پشاور میں اہم اجلاس بلا لیا۔ دوسری جانب سینئر رہنما حماد اظہر نے عزم کا اظہار کیا ہے کہ میری جان عمران خان سے زیادہ قیمتی نہیں، 15 اکتوبر کو احتجاج کی قیادت خود کروں گا۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے پنجاب میں احتجاج مؤخر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شنگھائی کانفرنس تنظیم کے اجلاس کے دوران 15 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کیا تھا۔ عالمی سربراہ اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہو رہا ہے اور اس دوران اسلام آباد میں سخت سیکورٹی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ پانچ دن کیلئے تمام ریسٹورنٹس بند کیے جا رہے ہیں۔ اسکولوں کی تین دن کی چھٹی کا اعلان ہوچکا ہے۔

پی ٹی آئی کے سیکرٹری اطلاعات شیخ وقاص نے سماجی روابط کی ویب سائٹ ایکس پر بتایا کہ 15 اکتوبر کے احتجاج کی تیاریوں کیلئے وزیراعلی خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے اجلاس بلا لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ’اجلاس میں وزیراعلی صوبے کے چاروں ریجنز سے تعلق رکھنے والے پاکستان تحریک انصاف کے قومی و صوبائی اسمبلی نمائندگان اور دیگر پارٹی قائدین سے ملاقاتیں کریں گے‘۔

انہوں نے مزید بتایا کہ 15 اکتوبر کو اسلام آباد احتجاج کے انتظامات اور تیاریوں کا تفصیلی جائزہ لیا جائیگا، احتجاج میں زیادہ سے زیادہ لوگوں کی شرکت یقینی بنانے کے لئے حکمت عملی کو حتمی شکل دی جائیگی۔

رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اس مقصد کے لئے پارٹی قائدین اور منتخب عوامی نمائندوں کو ذمہ داریاں بھی تفویض کی جائیگی۔

ایکس ( ٹوئٹر ) پر جاری ویڈیو پیغام میں پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے کہا کہ ’ سب سے زیادہ خطرہ مجھے ہے، کہا جاتا ہے کہ اگر میں گرفتار ہوا تو مجھے قتل کردیا جائےگا یا پھر بدترین تشدد کا نشانہ بنایہ جائے گا لیکن میری جان عمران خان کی جان سے زیادہ قیمتی نہیں ہے، اگر مجھے اس مرد قلندر کیلئے ، پاکستان کیلئے اور اللہ کی زمین کیلئے اپنی جان کا نذرانہ دینا پڑا تو میں دوں گا۔

رہنما پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ اگرعمران خان تک ہمیں رسائی نہیں دی جاتی تو میں 15 اکتوبرکو خود احتجاج کی قیادت کریں گے اس احتجاج میں میں اکیلا نہیں ہوں گا، پرامن لیکن پرعزم عوام کا سمندر میرے ساتھ ہوگا۔

حماد اظہر نے مزید کہا کہ عمران خان ہماری ریڈلائن ہے جو اس قوم کو مایوسی اور دلدل سے نکال سکتا ہے، پی ٹی آئی کے تمام ٹکٹ ہولڈر اور عہدیدار 15 اکتوبر کو اسلام آباد پہنچیں اور جو نہیں پہنچے گا وہ اس دن کے بعد ٹکٹ ہولڈر اورعہدیدار نہیں رہے گا۔

حماد اظہر نے ایکس پر ٹوئٹ کرتے ہوئے بتایا کہ پنجاب سے تمام قافلے اسلام آباد کے لئے روانہ ہو رہے ہیں جبکہ کچھ پہنچ چکے ہیں۔

انھوں نے کہا کہ عمران خان کی صحت اور خیریت کے حوالے سے ابھی تک کوئی اطلاع نہیں دی گئی ہےاس صورتحال میں پر کارکن اور عوام پر لازم ہے کہ وہ کل باہر نکلیں۔

گزشتہ روز تحریک انصاف نے پندرہ اکتوبر کو احتجاج کی کال واپس لینے پر مشروط آمادگی ظاہر کی تھی۔ ترجمان پی ٹی آئی شیخ وقاص اکرم نے کہا تھا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات کرا دیں، احتجاج کی کال واپس لے لیں گے۔

بعدازاں ایم کیو ایم پاکستان، جمعیت علمائے اسلام اور جماعت اسلامی نے شنگھائی کانفرنس کے دوران پی ٹی آئی سے احتجاج ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی۔ جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے رکن اسمبلی اسد قیصر سے ٹیلی فونک رابطہ کیا تھا۔ جس کے بعد اسد قیصر کا بیان سامنے آیا تھا کہ مولانا فضل الرحمان سے ٹیلی فونک رابطہ ہوا اور ان سے اسلام آباد میں احتجاج ملتوی کرنے اور آئینی ترامیم کے حوالے سے مشاورت کی۔

انہوں نے کہا کہ مولانا صاحب نے شنگھائی کانفرنس کے تناظر میں 15 اکتوبر کا احتجاج مؤخر کرنے کی اپیل کی ہے اور انہوں نے عمران خان کو طبی سہولیات فراہم کرنے اور ان کے ذاتی معالج کو رسائی دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

پاکستان

PTI protest

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)