ایس سی او اجلاس: بھارتی وفد سے کوئی ملاقات طے نہیں، ممتاز زہرہ بلوچ
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے کہ سی پیک کے فیز ون کے انفرا اسٹرکچر، چینی اتھارٹی، چینی ملکیتی اداروں، چینی قرض دہندگان کے تعاون کے بغیر ہم سیپی کے فیز ٹو کا ذکر بھی نہیں کرسکتے تھے، کیونکہ فیز ٹو اس تمام انفرا اسٹرکچر سے فائدہ اٹھانے کا مرحلہ ہے، یہ ہماری مدد کو آئے اور تقریباً 20 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کی۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ کے میزبان اور سینئیر صحافی شوکت پراچہ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا کہ آئی ایم کا معاہدہ چین کے انتہائی متحرک اور بے لوث تعاون کے بغیر ممکن نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے لئے بڑے اعزاز کی بات ہے کہ چین کے وزیراعظم لی چیانگ پاکستان آرہے ہیں، چین میں جو ہماری مہمان نوازی گئی تھی، اب ہمارا موقع ہے کہ ہم بھی اس قسم کی میزبانی کریں۔
بھارتی وفد سے کوئی ملاقات طے نہیں، ممتاز زہرہ بلوچ
دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرہ بلوچ نے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ شنگھائی تعاون تنظیم (ایس سی او) کی تیاریاں مکمل ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان نے حال میں ایس سی او میں شمولیت اختیار کی ہے، اور پہلی مرتبہ اس کی چئیرمین شپ پاکستان کے پاس آئی ہے، ایس سی او کے قوانین کے مطابق صدارت جس کے پاس ہوتی ہے وہی ملک کانفرنس کا انعقاد کرتا ہے۔
ممتاز زہرہ بلوچ نے بتایا کہ یہ کانفرنس معاشی تعاون کے معاملات، یوتھ افئیر، سوشل اکنامک ڈیولپمنٹ، بڑھتی غربت پر فوکس کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ چینی وزیراعظم جب پاکستان آئیں گے تو معاشی معاملات پر زیادہ زور ہوگا کہ کس طرح سی پیک کے معاملات کو ہم آگے لے کر بڑھ سکتے ہیں، معاشی تعاون اور تجارت میں کس طرح وسعت آسکتی ہے، اس کے علاوہ علاقائی اور بین الاقوامی سطح پر جو پیشرفت ہو رہی ہیں وہ بہت اہم ہیں، پاکستان جنوری سے اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل کا رکن بننے جا رہا ہے، چین پہلے ہی سکیورٹی کونسل کا مستقل رکن ہے، دونوں مملاک سکیورٹی کونسل میں اگلے دو سال مل کر کام کرنا چاہتے ہیں، یہ چیزیں بھی ہم لیڈر شپ لیول پر ڈسکس کریں گے۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ بھارتی وزیر خارجہ یا وفد سے اس وقت ایس سی او اجلاس کے موقع پر پاکستان کی جانب سے کوئی ملاقات طے نہیں کی گئی ہے۔
Comments are closed on this story.