Aaj News

بدھ, دسمبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Akhirah 1446  

پی ٹی آئی کا ایس سی او اجلاس کے دن 15 اکتوبر کو ڈی چوک پر دھرنے کا اعلان

تمام ضلعی تنظیموں کو اسلام آباد پہنچنےکی ہدایت ، تیاریاں بھی شروع کر دیں
اپ ڈیٹ 12 اکتوبر 2024 09:07pm

پی ٹی آئی نے پنجاب میں احتجاج مؤخر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے شنگھائی کانفرنس تنظیم کے اجلاس کے دوران 15 اکتوبر کو اسلام آباد میں احتجاج کا اعلان کردیا ہے۔

عالمی سربراہ اجلاس 15 اور 16 اکتوبر کو اسلام آباد میں ہو رہا ہے اور اس دوران اسلام آباد میں سخت سیکورٹی انتظامات کیے جا رہے ہیں۔ پانچ دن کیلئے تمام ریسٹورنٹس بند کیے جا رہے ہیں۔ اسکولوں کی تین دن کی چھٹی کا اعلان ہوچکا ہے۔

ایسے میں جمعہ کے روز پی ٹی آئی نے 14 تاریخ کو لاہور میں احتجاج مؤخر کرتے ہوئے 15 اکتوبر کو اسلام آباد ڈی چوک میں دھرنے کا اعلان کیا۔

یہ اعلان پی ٹی آئی سیاسی کمیٹی کے اجلاس کے بعد جاری اعلامیے میں کیا گیا۔

اعلامیے میں کہا گیا کہ اڈیالہ جیل میں قید عمران خان تک ان کے وکلاء، ڈاکٹرز، اہلِ خانہ اور قائدین کی مکمل رسائی فی الفور بحال نہ کی تو بھرپور احتجاج کیلئے 15 اکتوبر کو پورا پاکستان نکلے گا۔

اعلامیے میں مرکز سے نچلی ترین سطح تک تمام تنظیمی ذمہ داران اور ونگز کو ڈی چوک احتجاج کی تیاریوں کو حتمی شکل دینے کی ہدایت دیدی۔

15 اکتوبر کو ڈی چوک کے احتجاج کی تیاریوں کے پیشِ نظر پنجاب کے اضلاع میں احتجاج کی منسوخی کا اعلان کیا گیا ہے۔

پاکستان میں ایک طویل عرصے ایک اہم انٹرنیشنل اجلاس ہو رہا ہے جس میں ایک درجن سے زیادہ ممالک کے صدور اور وزرا اعظم شریک ہو رہے ہیں۔

اس کے علاوہ تقریبا 900 وفود اسلام آباد میں موجود ہوں گے۔ علاوہ ازیں تقریبا 200 انٹرنیشنل میڈیا ارکان بشمول بھارتی میڈیا موجود ہونگے۔

واضح رہے کہ پی ٹی آئی نے پہلے اعلان کیا تھا کہ 11 اکتوبر کو ملتان اور ساہیوال، 12 کو گجرانوالہ اور سرگودھا 13 اکتوبر کو ڈیرہ غازی خان ڈویژن میں احتجاج کیا جائے گا اور 14 اکتوبر کو لاہور اور فیصل آباد میں احتجاجی مظاہرے ہونگے جس کے بعد پولیٹکل کمیٹی اعلان اسلام آباد کے لیے کال دے گی۔

جمعہ کو سیاسی کمیٹی کا اجلاس اس وقت طلب کیا گیا جب اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمان خان کی ہمشیرہ نورین نیازی کو ان سے ملاقات کی مشروط اجازت دی۔

عدالت نے کہا کہ عمران خان پر پابندی ہٹنےکےفوری بعد جیل مینوئل کے مطابق ملاقات کروائی جائے۔

عدالت نے عمران خان کی میڈیکل رپورٹ طلب کرتے ہوئے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کو بہترین صحت کی سہولیات فراہم کی جائیں۔

پی ٹی آئی کا دعوی ہے کہ جیل میں عمران خان کی صحت خراب ہونے کی اطلاعات ہیں اور ان سے ملاقات نہیں ہو رہی۔

یاد رہے کہ اسلام آباد میں چار اکتوبر کے احتجاج کی متعدد ایف آئی آرز میں کہا گیا کہ عمران خان عدالتی سہولت کا غلط استعمال کرتے ہوئے کارکنوں کو مظاہروں پر اکسا رہے ہیں۔

احتجاج کے اعلان سے پہلے پی ٹی آئی نے جمعہ کو آئینی ترمیم کیلئے اجلاس میں شرکت کی۔

اسلام آباد

PTI jalsa

PTI protest

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)