پاکستان میں موبائل سروسز کا معیار گر گیا، پی ٹی اے کا کمپنیوں پر بڑا الزام
پاکستان ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی (پی ٹی اے) کے حالیہ سروے میں انکشاف کیا گیا کہ ملک میں بگڑتی ہوئی ٹیلی کام سروس کے دوران سیلولر موبائل آپریٹرز (سی ایم اوز) نے وائس سروس، ویب پیج لوڈنگ اور لیٹنسی کے حوالے سے معیارات کو بڑی حد تک پورا کرنے میں ناکام رہی ہیں۔
بزنس ریکارڈر کے مطابق ذرائع نے انکشاف کیا کہ سروے کے آغاز کے بعد سے تمام (سی ایم اوز) نے متعین معیارات کو پورا نہیں کیا۔ اس سے قبل پی ٹی اے انہیں شوکاز نوٹس اور جرمانے ادا کرتی رہی ہے لیکن اگست 2023 سے سی ایم اوز کو ناقص کارکردگی پر کوئی جرمانہ یا شوکاز نوٹس جاری نہیں کیا جبکہ پی ٹی اے کے سروے میں اس کی نشاندہی بھی کی گئی۔
سی ایم اوز کے خلاف کارروائی نہ کرنے سے متعلق سوال کے جواب پی ٹی اے کے اعلیٰ عہدیدار نے تصدیق کی کہ وہ ٹیلی کام آپریٹرز کو مزید خوفزدہ نہیں کرنا چاہتے۔
سی ایم اوز نے تقریباً 70 لاکھ روپے ادا کیے ہیں۔ اعلیٰ عہدیدار نے مزید کہا کہ پی ٹی اے کی جانب سے سروس کے ناقص معیار پر لگائے گئے 4 کروڑ روپے سے زائد کے کل جرمانے کا صرف 17 فیصد ہے، اس کے علاوہ مختلف عدالتوں میں 601 مقدمات زیر التوا ہیں۔
پی ٹی اے نے دوسری سہ ماہی 2024 کے دوران پاکستان کے 23 شہروں میں معیار کا سروس (QoS) سروے کیا۔ سروے کے دوران سی ایم اوز کی کارکردگی کا اندازہ سیلولر موبائل نیٹ ورک کوالٹی آف سروس (QoS) ضوابط 2021 کے مطابق کیا گیا۔
سروے تقریباً 4000 کلو میٹر پر مشتمل تھا۔ سروے کے دوران موبائل براڈ بینڈ کے 38 ہزار ٹیسٹ اور 57500 کالز اور ایس ایم ایس ٹیسٹ کیے گئے۔
کل 28,837 کال کی کوششیں کی گئیں جن میں سے 537 ناکام ہوئیں، کال کی 28,300 کامیاب کوششوں میں 233 کالیں دو منٹ کی مدت پوری ہونے سے پہلے ڈراپ ہوئیں، جب کہ 28،067 کالیں دو منٹ کی مکمل مدت تک منسلک رہیں۔
سروے کے دوران، سروے کے راستوں پر 3G سگنل بھی ریکارڈ کیے گئے۔ کل 28,713 ایس ایم ایس بھیجنے کی کوششیں کی گئیں جن میں سے 28,626 ایس ایم ایس اے کامیابی کے ساتھ منتقل ہوئے۔
Comments are closed on this story.