خیبرپختونخوا سے ایک اور احتجاج کا امکان
پاکستان تحریک انصاف کی خیبرپختونخوا قیادت نے آئندہ احتجاج کا لائحہ عمل یا تاریخ نہیں دی لیکن احتجاج جاری رکھنے کا عندیہ دیا ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”نیوز انسائٹ وِد عامر ضیاء“ میں بیورو چیف پشاور فرزانہ علی نے بتایا کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈا پور کی زیر صدارت اہم اجلاس ہوئے جس میں حالیہ احتجاج کے نتیجے میں رونما ہونے والے حالات کا جائرہ لیا گیا اور اس ضمن میں کمیٹی بھی بنائی گئی ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ متعدد اجلاس میں اس امر پر غور کیا گیا کہ جو چیزیں اسلام آباد میں رہ گئی انہیں کیسے واپس لایا جائے اور جو لوگ گرفتار کیے گئے ہیں ان کی رہائی کے لیے حکمت عملی کیا ہونی چاہیے۔
بیورو چیف پشاور نے بتایا کہ علی امین گنڈا پور کے زیر اجلاس میں انہی امور پر جائزہ لیا گیا لیکن آئندہ احتجاج کی تاریخ یا اس سے متعلق لائحہ عمل کے بارے میں کچھ بھی کہنا قبل از وقت ہے۔
تاہم، فرزانہ علی نے بتایا کہ خیبرپختونخوا نے کل اعلان کردیا تھا کہ احتجاج جاری رہے گا اس تناظر میں امکان تھا کہ علی امین گنڈا پور کی متخلف اہم مشاورت کے دوران کسی تاریخ کا اعلان سامنے آتا۔
انہوں نے بتایا کہ کمیٹیاں بنا دی گئی ہیں اور ہر ایک چیز کا جائرہ لیں گی اور جو لوگ گرفتار ہیں ان کے لیے عدالتوں میں جائیں گے، لیکن اگر اس طرح کے معاملات میں وہ احتجاج سے رک گئے ہیں تو ایسا ہوسکتا ہے کہ اعلان نہیں کیا گیا لیکن کہا یہ جا رہا ہے کہ احتجاج جارے رہے گا۔
علی امین گنڈا پور خیبرپختونخوا ہاؤس سے کہاں گئے، تصویر کی حقیقت کیا ہے
ڈی چوک پر حالیہ احتجاج اور علی امین گنڈا کی گمشدگی اور پھر ڈرامائی واپس سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ اس میں دو باتیں ہیں، چونکہ یہ تیسری بار ہوا ہے کہ وزیراعلیٰ کے پی بیچ میں ہی معاملات چھوڑ کر آگئے، جو پی ٹی آئی کے لوگوں کو لگتا ہے جو ڈی چوک پر جانے کا وعدہ کیا گیا تھا وہ پورا نہیں کرسکے۔ 50 فیصد سے زیادہ لوگ ایسے ہیں جو بہت زیادہ خفا ہیں ، ان میں پی ٹی آئی کے ایم این ایز ، ایم پی ایز بھی شامل ہیں ، اور میری بھی کچھ لوگوں سے بات ہوئی تو انہوں نے واضح طور پر کہا کہ کے پی کے وزیراعلیٰ نے ایوان میں جو کچھ بتایا ہے وہ ان پر بالکل یقین نہیں کرتے۔
گنڈا پور اسلام آباد کیسے پہنچے، کے پی ہاؤس میں قیام کیوں؟ ڈی چوک پر کارکنوں کا احتجاج ریکارڈ
Comments are closed on this story.