تل ابیب کو بڑا دھچکا، حماس کے سربراہ یحیی سنوار زندہ ہیں، اسرائیلی میڈیا
اسرائیلی میڈیا ’دی یروشلم پوسٹ‘ نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے رہنما یحیٰی سنوار زندہ ہیں اور انہوں نے خفیہ طور پر قطر سے رابطہ قائم کیا ہے۔ یہ پیش رفت اس خبر کے چند دن بعد سامنے آئی ہے جب اسرائیل نے غزہ شہر میں بے گھر فلسطینیوں کو پناہ دینے والے اسکول کو نشانہ بنایا اور کہا تھاکہ راکٹ حملے میں یحیٰی ہوئی ہے۔
ایک سینئر قطری سفارت کار نے خصوصی طور پر یروشلم پوسٹ کو بتایا کہ براہ راست رابطے کی خبریں غلط ہیں، سفارت کار کے مطابق رابطہ حماس کے ایک سینیئر شخصیت خلیل الحیا کے ذریعے کیا گیا۔
خیال کیا جارہا تھا کہ یحیٰی سنوار 21 ستمبر کو غزہ میں اسرائیلی حملے میں مارے گئے ہیں کیونکہ انہوں نے طویل عرصے سے سرکاری چینلز سے رابطہ قائم نہیں کیا تھا۔
اسرائیلی فوج کا کہنا تھا کہ حملے میں حماس کے کمانڈ سینٹر کو نشانہ بنایا گیا تاہم فلسطینی محکمہ صحت کے حکام کا کہنا تھا کہ حملے میں جاں بحق ہونے والے 22 افراد میں خواتین اور بچے بھی شامل ہیں۔
اسرائیل نے حماس کے نئے سربراہ یحییٰ السنوار کو بھی قتل کرنے کا اعلان کردیا
22 ستمبر کو ایک رپورٹ میں ٹائمز آف اسرائیل نے کہا تھا کہ فوجی انٹیلی جنس حکام اس امکان کی چھان بین کر رہے ہیں کہ یحیٰی سنوار مر گیا ہے۔
اسرائیل پر 7 اکتوبر کو ہونے والے حملوں کے ماسٹر مائنڈ یحیی سنوار اس سال اگست میں حماس کے سربراہ کے طور پر سامنے آئے تھے۔ جب ان کے پیشرو اسماعیل ہنیہ ایران میں ایک دھماکے میں مارے گئے تھے۔
Comments are closed on this story.