Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

لیگی رکن اسمبلی کی نشست خالی قرار، ق لیگ نے اپنا ریفرنس واپس لے لیا

سنی اتحاد کونسل کے رکن اسمبلی کیخلاف بھی ریفرنس دائر
شائع 07 اکتوبر 2024 05:58pm
الیاس چوہدری (دائیں)، سہیل سلطان (بائیں)، عادل بازائی (درمیان میں)
الیاس چوہدری (دائیں)، سہیل سلطان (بائیں)، عادل بازائی (درمیان میں)

پارٹی ہدایت کے خلاف وزری پر مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی جانب سے دائر ریفرنس پر رکن قومی اسمبلی عادل خان بازائی کی نشست خالی قراردے دی گئی ہے۔ جبکہ مسلم لیگ (ق) نے اپنے رکن اسمبلی محمد الیاس چوہدری کے خلاف دائر ریفرنس واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

قومی اسمبلی سیکریٹری نے الیکشن کمیشن کو باضابطہ طور پر عادل خان بازائی کی کالی نشست کے حوالے سے آگاہ کردیا ہے۔ قومی اسمبلی سکریٹریٹ نے عادل خان بازائی کی نشست 262 خالی قراردے دی۔

خط میں کہا گیا کہ آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت عادل خان بازائی کی نشست خالی رکھی جائے، پارٹی سربراہ نوازشریف نے عادل خان بازائی کیخلاف ریفرنس دائرکیا۔ واضح رہے کہ عادل خان بازائی قومی اسمبلی کے حلقہ 262 (کوئٹہ -1) سے منتخب ہوگئے تھے۔

بجٹ سیشن کے دوران پارٹی ڈائریکشنزکی خلاف ورزی پرریفرنسز دائرکیا گیا۔ واضح رہے کہ دائر ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ ریفرنسز میں کہا گیا ہے کہ ممبران نے بجٹ سیشن کے دوران پارٹی ڈائریکشنز کی خلاف ورزی کی، رکن قومی اسمبلی حکومتی بینچز سے اٹھ کر اپوزیشن بینچز پر بیٹھ گئے تھے لہٰذا ان کے خلاف فوری کارروائی کی جائے۔

الیاس چوہدری کے خلاف دائر ریفرنس واپس لینے کا فیصلہ

دوسری جانب مسلم لیگ (ق) نے اپنے رکن قومی اسمبلی کے خلاف دائر ریفرنس واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ذرائع کے مطابق مسلم لیگ ق کی قیادت نے ریفرنس واپس لینے کے لئے اسپیکر کو خط لکھا ہے۔

مسلم لیگ ق کی طرف سے محمد الیاس چوہدری کے خلاف اسپیکر کو ریفرنس بھیجا گیا تھا، ریفرنس میں کہا گیا تھا کہ رکن قومی اسمبلی نے بجٹ سیشن کے دوران پارٹی ہدایات کی خلاف ورزی کی ہے،۔

الیاس چوہدری قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 62 گجرات سے منتخب ہوئے تھے۔

اسپیکر کو سہیل سلطان کے خلاف بھی ریفرنسں موصول

اسپیکر قومی اسمبلی کو سوات کے حلقہ این اے 4 سے ممبر قومی اسمبلی سہیل سلطان کے خلاف بھی ریفرنسں موصول ہوا ہے۔ سہیل سلطان کا تعلق سنی اتحاد کونسل سے ہے۔

ذرائع کے مطابق ریفرنس سوات کے شہری نصراللہ خان کی طرف سے جمع کرایا گیا ہے۔

ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ سہیل سلطان نے اپنی سرکاری ملازمت کے حوالے سے الیکشن کمیشن میں جھوٹ بولا، سہیل سلطان الیکشن سے پہلے بطور ڈپٹی اٹارنی جنرل خیبر پختونخوا کام کرتے رہے ہیں، قانون کے مطابق کوئی سرکاری ملازم ملازمت کے ختم ہونے کے دو سال بعد تک الیکشن نہیں لڑ سکتا۔

درخواست گزار نے اسپیکر کو ریفرنس الیکشن کمیشن بھیجنے کی استدعا کی ہے اور کہا ہے کہ ریفرنس پر فوری کارروائی کر کے متعلقہ ممبر کو نااہل قرار دیا جائے۔

اسپیکر نے قانونی کارروائی کے بعد سہیل سلطان کو نااہل کرنے کے حوالے سے الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیا۔

PMLN

پاکستان

National Assembly