Aaj News

جمعرات, نومبر 21, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

کراچی ایئرپورٹ کے قریب دہشت گرد حملے میں ہلاک غیر ملکی شہریوں کی شناخت ہوگئی

سترہ زخمی افراد مختلف اسپتالوں میں زیرعلاج، 8 گاڑیاں تباہ، دھماکہ ایئر پورٹ سے باہر جانیوالی سڑک پر ہوا
Blast near Karachi airport - Vehicles of foreigners targeted: Sindh Home Minister - Aaj News

کراچی ائیرپورٹ کے باہر دہشت گرد حملے میں ہلاک ہونے والے 3 غیرملکی شہریوں کی شناخت ہوگئی ہے۔ واقعہ میں 17 زخمی ہوچکے ہیں جنہیں شہر کے مختلف ہپستالوں میں منتقل کردیا گیا۔ وزیر داخلہ سندھ ضیا النجار نے ’آج نیوز‘ سے گفتگو میں تصدیق کی کہ یہ ایک دہشت گرد حملہ تھا جس میں غیر ملکیوں کو گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

واضح رہے کہ پولیس حکام کے مطابق دھماکا ایئرپورٹ سے ماڈل کالونی جانے والی سڑک پر ہوا، دھماکے کی شدت اتنی شدید تھی کہ آواز ڈیفنس، کریم آباد، جمشید روڈ تک سنی گئی، دھماکے کے بعد آئل ٹینکر میں آگ لگ گئی، آگ نے متعدد گاڑیوں کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا۔

پولیس کی دو گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچا، آگ نے قریبی درختوں کو بھی لپیٹ میں لیا اور علاقے میں دھویں کے بادل چھاگئے۔ حکام کا کہنا ہے ایئرپورٹ کی تمام تنصیبات محفوظ ہیں، بم ڈسپوزل اسکواڈ کو بھی طلب کیا گیا، وقوعہ سے شواہد اکھٹے کر لیے گئے۔

پولیس کے مطابق چار رکشے، تین گاڑیاں اور ایک جیپ کو آگ لگی، جناح ایئرپورٹ پر ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے اور ایئر پورٹ جانے والے راستے بھی بند کر دیے گئے ہیں، دھماکے کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی سامنے آگئی۔

چینی انجینئرز کا قافلہ کئی گاڑیوں پر مشتمل تھا، دھماکے کے بعد کوسٹر کھائی میں گری، ایف آئی آر درج

پولیس کے مطابق ہلاک ہونے والوں کی شناخت لی جون، وہ چون زن اور لی زہااو کے نام سے ہوئی ہے تاہم ان کے عہدوں سے متعلق معلومات فراہم نہیں کی گئی ۔

دھماکے کے بعد 13 زخمی اور 3 لاشیں جناح اسپتال میں لائی گئیں

اسپتال انتظامیہ کے مطابق کراچی ایئرپورٹ دھماکے کے بعد 13 زخمی اور 3 لاشیں جناح اسپتال میں لائی گئیں، 4 افراد نیورو سرجری اور آرتھوپیڈک وارڈ میں زیرعلاج ہیں،

زخمیوں کو تمام تر طبی سہولتیں فراہم کی جارہی ہیں جبکہ دیگر زخمی مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

سندھ کے وزیر داخلہ ضیا الحسن لنجار کا کہنا ہے کہ یہ ایک دہشت گرد حملہ تھا جس میں غیر ملکی شہریوں کی گاڑی کو نشانہ بنایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ دھماکے کا نشانہ بننے والی گاڑی میں غیرملکی شہری سوار تھے، دھماکا غیرملکیوں کے گاڑی گزرنے کے بعد ہوا، دھماکے آئی ای ڈی کے ہونے کی اطلاعات ہیں تاہم تحقیقات کا سلسلہ جاری ہے۔

دوسری جانب وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے دھماکا کا نوٹس لیتے ہوئے وزیرداخلہ اور آئی جی پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی، پولیس کو ائیر پورٹ کی طرف آنے اور جانے والے راستے بحال رکھنے کی ہدایت کی اور کہا کہ واقعے کی ہر پہلو سے انکوائری کر کے رپورٹ پیش کی جائے۔

گوادر میں دہشت گردوں کا سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر حملہ، 2 دہشت گرد ہلاک

دھماکے کے بعد پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی ہے۔ دھماکے کے فوراً بعد وزیر داخلہ سندھ نے ایس ایس پی ملیر سے رابطہ کرکے ہدایت کی کہ حقائق سے فی الفور آگاہ کیا جائے۔ ایس ایس پی ملیر نے انہین بتایا کہ علاقہ پولیس اور افسران جائے وقوعہ پر موجود ہیں۔

گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے بھی آئی جی پولیس سے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی، متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ زخمیوں کو بہترین طبی امداد فراہم کی جائے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کہ وہ افواہوں پر کان نہ دھریں، ائیر پورٹ پر فلائٹ آپریشن چل رہا ہے، کراچی کے لوگ مطمئن رہیں، ہم دھماکے کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

حکام کا کہنا تھا کہ فلائٹ آپریشن بھی معمول کے مطابق جاری ہے۔

karachi airport

oil tanker blast