پی ٹی آئی احتجاج کے تین دنوں میں سیکڑوں کارکنان گرفتار، پکڑ دھکڑ آج بھی جاری
جڑواں شہروں میں پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے احتجاج کا آج تیسرا روز ہے اور وفاقی دارالحکومت میں پی ٹی آٸی کے احتجاج کے تیسرے روز بھی متعدد کارکنان کو ڈی چوک سے گرفتار کیا گیا، جبکہ شہراقتدار کے مختلف مقامات کو کینٹینرز سے بند رکھا گیا ہے، پاک فوج سمیت دیگر قانون نافذ کرنے والے ادارے بھی مکمل الرٹ ہیں، راولپنڈی اور اسلام آباد میں احتجاج کے حوالے سے درجنوں مقدمات درج کئے جاچکے ہیں اور سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار کیا جاچکا ہے۔ مقدمات میں بانی پی ٹی آئی سمیت متعدد رہنما بھی نامزد کئے گئے ہیں اور دہشتگردی سمیت سخت ترین دفعات درج کی گئی ہیں۔
راولپنڈی پولیس نے بانی پی ٹی آئی عمران خان، راجہ بشارت، شہریار ریاض، راجہ راشد حفیظ، اعجاز خان جازی، ناصر محفوظ سمیت متعدد رہنماؤں کو مقدمے میں شامل کرلیا ہے۔
اسلام آباد پولیس نے آج 12 مختلف مقدمات درج کیے ہیں، کارکنان کے خلاف تھانہ نون میں 4، تھانہ شالیمار میں ایک، تھانہ ترنول میں بھی ایک اور تھانہ کوہسار میں 5 مقدمات درج کیے گئے ہیں۔
تھانہ ٹیکسلا میں 250 سے 300 کارکنان پر مقدمہ درج کیا ہے، جبکہ سو سے زائد مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔ مقدمے میں دہشتگردی سمیت سخت ترین دفعات لگائی گئی ہیں۔
متن مقدمہ میں بتایا گیا کہ مظاہرین آتشیں اسلحہ سمیت اسلام آباد جا رہے تھے اور دھمکی دے رہے تھے کہ بانی پی ٹی آئی سمیت دیگر عہدیداروں نے حکم دیا ہے کہ زیادہ سے زیادہ جتھوں میں اکٹھا ہوا جائے۔اگر انہیں رہا نہ کیا گیا تو اسلام آباد کی اینٹ سے اینٹ بجا دیں۔
ایف آئی آر کے مطابق مظاہرین نے خوف و ہراس پیدا کیا اور وہاں موجود لوگوں کو ڈرایا۔ مظاہرین پیٹرول بموں اور اسلحے سے لیس تھے، مظاہرین نے روڈ بلاک کیا اور پولیس ملازمین کو اغواء کر کے تشدد بھی کیا۔
گزشتہ روز وزیر داخلہ محسن نقوی نے کہا تھا کہ پی ٹی آئی کے احتجاج سے 120 افغان باشندوں سمیت 564 افراد گرفتار کئے گئے ہیں جبکہ خیبرپختونخوا پولیس کے 11 پولیس اہلکاربھی پکڑے گئے ہیں۔
اور آج آئی جی اسلام آباد ناصر علی رضوی نے بتایا کہ احتجاج کے دوران 120 افغان باشندوں سمیت 878 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
آج اسلام آباد پولیس نے ڈی چوک سے 15 پی ٹی آئی کارکنان کو گرفتار کیا۔
لاہور میں کارکنان رہا
تحریک انصاف کے گزشتہ روز گرفتار ہونے والے 70 کارکنوں کو لاہور کی کینٹ کچہری عدالت نے رہا کر دیا ہے اور تمام کارکنان کو فوری رہا کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ نے تمام کارکنوں کو ڈسچارج کردیا۔
دوسری جانب لاہور میں تقریباً 300 اور مجموعی طور پر 3 ہزار سے زائد کارکنوں کو حراست میں لیا گیا اس کے علاوہ پی ٹی آئی کے 1590 کارکنوں کی گرفتاری کےاحکامات بھی جاری کیے گئے ہیں۔
پنجاب پولیس نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کے معاون خصوصی ملک لیاقت علی کو بھی گرفتار کیا ہے، ملک لیاقت علی اپنے گارڈز کے ہمراہ گرفتار ہوئے۔
لاہورمیں پی ٹی آئی کے احتجاج کے معاملے پر درج مقدمات کی تعداد 22 ہوگئی ہے، جن میں سے 4 مقدمات دہشتگردی کی دفعات کے تحت درج کیے گئے ہیں۔
دہشتگردی کے مقدمات تھانہ لاری اڈا، مستی گیٹ، شفیق آباد، اسلاپورہ میں درج کیے گئے ہیں، جن میں بانی پی ٹی آئی، علی امین گنڈا پور، علیمہ خان سمیت مرکزی قیادت نامزد ہے۔
اس کے علاوہ دفعہ 144 کی خلاف وزری پر تھانہ شاہدرہ، ملت پارک، ہنجروال، کینٹ ڈویژن سمیت مختلف تھانوں میں 15 مقدمات درج کئے گئے ہیں۔
Comments are closed on this story.