Aaj News

اتوار, دسمبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Akhirah 1446  

اسرائیل پر ایرانی حملہ: جوبائیڈن کا امریکی فوج کو صہیونی ریاست کا دفاع کرنے کا حکم

امریکا نے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے اور مکمل دفاع کرنے کا اعلان کردیا
شائع 02 اکتوبر 2024 08:51am

ایران کے اسرائیل پر میزائل حملوں کے بعد صدر جو بائیڈن سمیت امریکی انتظامی کی جانب سے ایران کو دھمکیاں دی جانے لگیں۔

امریکا نے اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہونے اور مکمل دفاع کرنے کا اعلان کردیا، صدر بائیڈن نے امریکی فوج کو صہیونی ریاست کا دفاع کرنے کا حکم دے دیا۔

امریکی صدر جو بائیڈن نے کہا کہ ایران کا حملہ بظاہر ناکام رہا ہے، ایران کو حملے کے نتائج بھگتنا ہوں گے۔

جو بائیڈن نے مزید کہا کہ اسرائیل کو امریکا کی مکمل سپورٹ حاصل ہے، امریکا نے اسرائیل کے دفاع کے لیے فعال کردار ادا کیا، آگے بھی اسرائیل کے دفاع میں مدد کے لیے تیار ہیں۔

ایرانی حملے میں اسرائیل کے نیواتم ایئر بیس کو نقصان، تین قسطوں میں 400 میزائل داغے گئے

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ایران کے اسرائیل پرحملوں کےاثرات مرتب ہوں گے، ایرانی حملے پر اسرائیلی وزیراعظم سے بات کروں گا، امریکی نیشنل سکیورٹی ٹیم اسرائیلی حکام سے مستقل رابطے میں ہیں۔

پوری دنیا کو ایران کے حملے کی مذمت کرنی چاہیئے، امریکی وزیر خارجہ

اپنے بیان میں امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ ایران کا اسرائیل پر میزائل حملہ ناقابل قبول ہے، پوری دنیا کو ایران کے حملے کی مذمت کرنی چاہیئے۔

انٹونی بلنکن کا کہنا تھا کہ ایران نے تقریباً 200 بیلسٹک میزائل فائر کیے، اسرائیلی نے موثر طریقے سے حملے کو ناکام بنایا۔

امریکی نیوی کے جہازوں نے اٹیک روکنے میں حصہ لیا، مشیر قومی سلامتی

امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سالیوان نے اپنے بیان میں کہا کہ ایران نے خطے میں کشیدگی بڑھائی ہے، ایرانی میزائلوں سے اسرائیل کو بچانے کے لیے امریکی نیوی نے اسرائیل کی مدد کی۔

جیک سالیوان نے مزید کہا کہ ایران نے اسرائیل پر 200 میزائل فائر کیے، امریکی نیوی کے جہازوں نے اٹیک روکنے میں حصہ لیا، امریکا نے اسرائیلی فوج کے ساتھ مل کر دفاع کیا۔

اسرائیل پر ایرانی میزائل حملے پر امریکی محکمہ خارجہ کا ردعمل

امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا ہے کہ ایران نے اسرائیل پر براہ راست حملہ کیا ہے، آج کا حملہ اسٹیٹ کی طرف سے اسٹیٹ پر حملہ ہے، اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے۔

واشنگٹن میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ ایران کے اسرائیل پر میزائل حملے سے آگاہ ہیں، ایران نے اسرائیل پر تقریباً 200 میزائل فائر کیے، حملوں کے خلاف اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں، ایران کے میزائل حملوں کو روکنے کے لیے امریکا نے اسرائیل کی مدد کی، ایرانی حملے میں امریکی تنصیبات محفوظ ہیں۔

اسرائیل جواب میں ایرانی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنائے گا، الجزیرہ

میتھو ملر کا کہنا تھا کہ ایران نے اسرائیل پر حملے کا پہلے نہیں بتایا، ایران کا حملہ ریاست کی طرف سے ریاست پر حملہ ہے، ایران نے براہ راست حملہ کیا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل پر ایرانی میزائل حملے دہشت گردی ہے، اسرائیل پر ایرانی حملہ قابل مذمت ہے، دنیا ایران کی مذمت میں ہمارا ساتھ دے، ہم ایرانی حملوں کے خلاف اسرائیل کے ساتھ کھڑے ہیں، اسرائیل کو اپنے دفاع کا حق حاصل ہے، ایران کو حملے کے سنگین نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

امریکی محکہ خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ خطے میں شراکت داروں سے رابطہ ہے، ایران دہشت گردوں کی جماعت ہے، ایران برسوں سے دہشت گرد گروپوں کی سرپرستی کر رہا ہے، ایران مشرق وسطیٰ میں دہشت گرد گروپوں کو فنڈنگ بھی کر رہا ہے۔

اسرائیل اپنے ’دفاع اور جوابی کارروائی‘ کے لیے تیار ہے، ایران اپنا نیوکلئیر پروگرام ختم ہی سمجھے، اسرائیلی فوج

انہوں نے مزید کہا کہ لبنان کچھ عرصہ سےعدم استحکام کا شکار ہے، ہمارے مفاد میں جو بہتر ہو گا، وہ کریں گے، ہوسکتا ہے امریکی صدرجنگ بندی کی نئی تجاویز دیں۔

میتھیو ملر نے مزید کہا کہ حماس کے حملے پر کہا تھا کشیدگی پورے خطے میں بڑھے گی، حماس مذاکرات کی میز پر نہیں آرہا تھا، حماس کے مذاکرات پر راضی نہ ہونے سے سیز فائرنہیں ہو سکا۔

ایران نے اسرائیل پر 400 کے قریب میزائلوں سے حملہ کر دیا، جس کے بعد اسرائیل کے مختلف علاقوں میں سائرن بجنے لگ گئے۔

ایرانی میڈیا نے میزائل حملوں کی ویڈیو بھی جاری کی ہے، ایران کا کہنا ہے کہ تل ابیب کے نواح میں 3 فوجی اڈے بھی نشانہ بنے ہیں، اسرائیل کے نیواتم فوجی اڈے پر 20 ایف 35 طیارے تباہ ہوئے ہیں جبکہ بحیرہ روم میں اسرائیلی گیس پلیٹ فارم پر بھی حملہ کیا گیا۔

پاسداران انقلاب کا 90 فیصد میزائلوں کا کامیابی سے اہداف کو نشانہ بنانے کا دعویٰ بھی سامنے آیا ہے۔

پاسداران انقلاب نے اسرائیل پر حملے کو اسماعیل ہنیہ اورحسن نصر اللہ کے قتل کا بدلہ قرار دے دیا۔

ایرانی فوج کے مطابق میزائلوں سے اسرائیل کے فوجی اہداف کو نشانہ بنایا گیا، پاسداران انقلاب نے بیان میں کہا کہ اگر اسرائیل نے جوابی کارروائی کی تو مزید حملے کئے جائیں گے۔

ایرانی صدر مسعود پیزشکیان نے بیان میں کہا حملے صیہونی حکومت کی جارحیت کا جواب تھا، یہ اقدامات ایرانی مفادات اور شہریوں کے دفاع میں کیے گئے، نیتن یاہو ایران کے مؤقف کو تسلیم کریں۔

دوسری جانب اسرائیل فوج نےتصدیق کی ہے کہ وسطیٰ اسرائیل میں کچھ علاقوں پر میزائل گرے ہیں تاہم کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔

اسرائیل کا کہنا ہے کہ امریکا نے میزائل حملے روکنے میں مدد دی، پینٹاگون نے کہا کہ اسرائیل پر ایران کا تازہ حملہ پچھلے حملے سے دگنا بڑا تھا۔

ایرانی پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ حملہ حسن نصر اللّٰہ اور اسماعیل ہانیہ کی شہادت کا بدلہ ہے، اگر صیہونی ریاست نے ایران پر حملہ کیا تو تباہ کن حملوں کا سامنا کرنا پڑیگا۔

اسرائیل نے حملے کے بعد ایران کو سنگین نتائج کی دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران کو حملے کی بھاری قیمت چکانا ہوگی، جوابی حملے کے وقت اور جگہ کا تعین ہم کریں گے۔

امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس میں سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس طلب کیا، اجلاس میں ایران کے اسرائیل پر حملےکی صورت میں تیاریوں پر غور کیا گیا، اجلاس میں نائب صدر کاملا ہیرس بھی موجود تھیں۔

Joe Biden

US State Department

Matthew Miller

Mathew Miller

Israeli military intelligence base

Iran preparing to attack Israel

Iran Missile Attack

Fadi 4 Missiles

Iran Attacks Israel