Aaj News

پیر, ستمبر 30, 2024  
25 Rabi ul Awal 1446  

سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تقرری کیلئے گورنر پنجاب کا سرکلر کالعدم قرار

جسٹس عابد حسین چٹھہ نے پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے ڈینز کی تعیناتی بارے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا
شائع 30 ستمبر 2024 03:38pm

لاہور ہائیکورٹ نے پنجاب کی سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کی اہلیت کے لیے گورنر پنجاب کی جانب سے جاری سرکلر کو کالعدم قرار دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں کے ڈینز کی تعیناتی بارے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا، جسٹس عابد حسین چٹھہ نے ڈاکٹر شازیہ ارشد سمیت دیگر کی درخواستوں پر تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔

عدالت کی طرف سے جاری کردہ فیصلہ میں کہا گیا کہ گورنر پنجاب کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن قانون کے برعکس ہے، ہر یونیورسٹی کا اپنا ایکٹ ہوتا ہے جس کے تحت وائس چانسلر اور ڈینز کا تقرر ہوتا ہے، گورنر از خود کوئی طریقہ کار طے کرکے ایکٹ میں شامل کرنے کا نہیں کہہ سکتے، گورنر کے طے کردہ طریقہ کار کی کوئی قانونی حیثیت نہیں۔

وائس چانسلرز کی تقرری کا معاملہ، گورنر پنجاب اور وزیراعلیٰ کے درمیان شدید اختلافات

عدالت میں دائر درخواست میں مؤقف اپنایا گیا تھا کہ ہر پبلک سیکٹر یونیورسٹی کے ایکٹ میں وائس چانسلر اور ڈینز کی تقرری کا طریقہ کار موجود ہے، گورنر قانون کے برخلاف ڈینز کی تعیناتی کا طریقہ کار طے نہیں کرسکتے، درخواست گزار کی جانب سے استدعا کی گئی کہ عدالت گورنر کا ڈینز کی تقرری بارے سرکولر کالعدم قرار دے۔

بعد ازاں، عدالت نے سرکاری یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تعیناتی کی اہلیت کے لیے گورنر پنجاب کی جانب سے جاری سرکلر کو کالعدم قرار دے دیا۔

یاد رہے کہ حکومت پنجاب نے 23 ستمبر 2024 کو 7 یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز کی تقرریاں کی تھیں جس کے بعد گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر اور صوبائی حکومت کے درمیان اختلافات سامنے آئے تھے۔

punjab

governor punjab

Universities

Lahore High Court

Vice Chancellor