Aaj News

جمعہ, ستمبر 27, 2024  
22 Rabi ul Awal 1446  

نیب ترامیم کے صدارتی آرڈیننس کیخلاف درخواست سماعت کیلئے منظور

لاہور ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا
شائع 27 ستمبر 2024 11:47am

لاہور ہائیکورٹ نے نیب ترامیم کے صدارتی آرڈیننس کے خلاف درخواست باضابطہ سماعت کے لیے منظور کرلی۔

عدالت نے وفاقی حکومت اور دیگر فریقین کو نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا جبکہ اٹارنی جنرل کو آئندہ سماعت پر عدالتی معاونت کے لیے طلب کر لیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شجاعت علی خان نے شہری منیر احمد درخواست پر سماعت کی، درخواست گزار منیر احمد کے وکیل اظہر صدیق نے دلائل دیے۔

درخواست گزار کا مؤقف تھا کہ صدارتی آرڈیننس ہنگامی صورتحال میں ہی جاری ہو سکتا ہے لیکن ترامیم پاکستان تحریک انصاف کے بانی پر دباؤ ڈالنے کے لیے کی گئی۔

درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ قائم مقام صدر کی طرف سے آرڈیننس کا اجراء سیاسی مقاصد کے لیے کیا گیا ہے، نیب ترامیم سے بڑے بڑے ریفرنسز متاثر ہوں گے جس سے انارکی پھیلے گی۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت صدارتی آرڈیننس کے ذریعے نیب ترامیم کالعدم قرار دے۔

واضح رہے کہ 29 مئی کو چیئرمین سینیٹ اور قائم مقام صدر یوسف رضا گیلانی کی منظوری کے بعد نیب ترمیمی آرڈیننس 2024 کا گزٹ نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا۔

گزٹ نوٹی فکیشن وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری کیا گیا، نوٹیفکیشن کے مطابق اس کو قومی احتساب (ترمیمی) آرڈیننس 2024 کہا جائے گا، نیب آرڈیننس کے تحت زیر حراست ملزم کا ریمانڈ 14دن سے بڑھاکر40 دن کردیا گیا۔

نیب افسر کی جانب سے بدنیتی پر مشتمل نیب ریفرنس بنانے پر سزا 5سال سے کم کر کیے 2 سال کر دی گئی جبکہ اس کے ساتھ ساتھ ان پر جرمانہ بھی کیا جائے گا۔

Lahore High Court

NAB Amendments

nab amendment

NAB Amendments Presidential Ordinance