سعودی عرب میں 3 لاکھ پاکستانی ڈرائیورز کی ضرورت، لائحہ عمل تیار
چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام رانا مشہود احمد نے حال ہی میں ایک تقریب کے دوران سعودی عرب میں پاکستانی ورکروں کی ضرورت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے بتایا کہ سعودی عرب کو تقریباً 3 لاکھ ڈرائیورز کی ضرورت ہے، اور پاکستانی مزدوروں کو اس موقعے سے فائدہ اٹھانے کے لیے اپنی زبان اور رویوں میں بہتری لانی ہوگی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب میں موجود پاکستانی ملازمین کی تعداد تقریباً 20 لاکھ کے قریب ہے، جو مختلف شعبوں میں خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ان میں تعمیرات، صحت، اور ٹرانسپورٹ جیسے شعبے شامل ہیں۔
رانا مشہود نے کہا کہ اب پاکستانی ورکروں کو موبائل فونز پر زیادہ وقت گزارنے کے بجائے اپنے کام پر توجہ دینی چاہیے، کیونکہ یواے ای نے بھی شکایت کی ہے کہ پاکستانی ورکرز اپنے رویوں کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
رانا مشہود نے مزید یہ بھی کہا کہ پاکستان کے پاس ہزاروں سال پرانی تہذیب موجود ہے، اور ہمیں بدھ مت اور سکھ مذہب کی سیاحت پر کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے بلوچستان کی خوبصورتی کو بھی اجاگر کرنے کی ضرورت پر زور دیا، تاکہ یہ علاقہ سیاحوں کے لیے مزید پرکشش بن سکے۔ رانا مشہود نے کہا وزیراعظم یوتھ پورٹل لازمی دیکھیں، ہم اسٹیٹ آف دی آرٹ پورٹل بنا رہے ہیں۔
ملازمت حاصل کرنے کے طریقے
پاکستانیوں کو سعودی عرب میں ملازمت حاصل کرنے کے لیے چند اہم طریقے اپنانے چاہییں:
زبان کی مہارت: سعودی عرب میں ملازمت کے لیے عربی زبان کی بنیادی سمجھ بوجھ ضروری ہے۔ اس سے کارکنان کی قابلیت میں اضافہ ہوگا اور انہیں ملازمت حاصل کرنے میں آسانی ہوگی۔
پیشہ ورانہ تربیت: مختلف ہنر سیکھنے اور تربیت حاصل کرنے کے لیے مقامی اداروں اور وزیراعظم یوتھ پروگرام کی ویب سائٹ کا استعمال کریں۔
آن لائن پلیٹ فارمز: ملازمت کے مواقع تلاش کرنے کے لیے مختلف آن لائن جاب پورٹلز کا استعمال کریں جو سعودی عرب میں مخصوص ملازمتوں کی پیشکش کرتے ہیں۔
نیٹ ورکنگ: اپنے پیشہ ورانہ نیٹ ورک کو بڑھائیں، تاکہ آپ کو ملازمت کے مواقع کے بارے میں معلومات حاصل ہوں۔ سیاحت اور ترقی
وزیراعظم یوتھ پورٹل
رانا مشہود نے وزیراعظم یوتھ پورٹل کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک جدید اور معلوماتی پلیٹ فارم ہے جس پر نوجوانوں کے لیے نوکریوں کے مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔ یہ پورٹل نوجوانوں کو ہنر سیکھنے اور اپنی مہارتیں بہتر بنانے میں مدد فراہم کرے گا۔
Comments are closed on this story.