Aaj News

منگل, ستمبر 24, 2024  
19 Rabi ul Awal 1446  

بلاول ڈٹ گئے، ’آئینی عدالت ضروری ہے، بنا کر رہیں گے‘

پاکستان 1973 کے آئین کی وجہ سے مضبوط ہے، چیئرمین پیپلز پارٹی
اپ ڈیٹ 24 ستمبر 2024 03:24pm

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ میثاق جمہوریت کے تحت جوڈیشل ریفارمز لے کر آئیں گے، آئین سازی اور قانون سازی ایک ہی عدالت سے نہیں ہوسکتی، آئینی عدالتیں ضروری اور مجبوری ہے، مانیں جس ذمہ داری کے لیے آپ بیٹھے ہیں وہ پوری نہیں ہورہی۔

سندھ ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن سے خطاب کے دوران انہوں نے کہا کہ پاکستان 1973 کے آئین کی وجہ سے مضبوط ہے، ہم نے آمرانہ دور بھی دیکھے ہیں، ہم 3 نسلوں سے آئین سازی کرتے آ رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آمر کو سیلوٹ کیا گیا، سیاست دان کو 11 سال جیل میں رکھا گیا، ایک نہتی لڑکی آمر کے خلاف ڈٹ کر کھڑی ہوئی، نہتی لڑکی نےآئین کی بحالی کیلئے30 سال جدوجہد کی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ جنرل ضیاکاآمرانہ دور ختم ہوا اورجمہوریت بحال ہوئی، انصاف دلوانے والے ادارے نے عدالتی قتل کیا، افسوسناک بات جج صاحب نے آمر کو آئین میں ترمیم کی اجازت دی۔

انہوں نے کہا کہ ایک اور آمرانہ دور دیکھا،آئین کو کاغذ کا ٹکڑا سمجھ کر پھاڑا گیا، آپ ایک بار پی سی او کے تحت حلف لے سکتے ہو، دوسری بار پی سی او کے تحت حلف آئین کا مسئلہ ہوجاتا ہے پہلی بار تو صحیح لیکن دوسری بار برا ہے، دوسری بار ہوجائے تو ہماری برداشت سے باہر ہوجاتا ہے۔

پاکستان

sindh

Pakistan People's Party (PPP)