Aaj News

پیر, نومبر 25, 2024  
22 Jumada Al-Awwal 1446  

بیوہ کو دوسری شادی پر سرکاری نوکری سے برطرف کیا جاسکتا ہے یا نہیں، تحریری فیصلہ جاری

خاتون زویا اسلام کی درخواست پر جسٹس چوہدری محمد اقبال کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے تحریری فیصلہ جاری کیا۔
اپ ڈیٹ 21 ستمبر 2024 02:17pm

لاہور ہائی کورٹ نے ایک خاتون کی اپیل پر تحریری فیصلہ جاری کردیا جس کے مطابق شوہر کی وفات کے بعد بیوہ کو دوسری شادی پر سرکاری نوکری سے برطرف نہیں کیا جائے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق خاتون زویا اسلام کی درخواست پر جسٹس چوہدری محمد اقبال کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے تحریری فیصلہ جاری کیا۔ واضح رہے کہ اسلام نامی شخص کے انتقال کے بعد ان کی بیوہ زویا اسلام کو 2020 میں نائب قاصد کی سرکاری نوکری ملی تھی اور 2021 میں خاتون نے دوسری شادی کی جس کی بنیاد پر انہیں نوکری سے برطرف کردیا گیا تھا۔

فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بیوہ شادی کر سکتی ہے، ہمارے مذہب میں یہ ایک عورت کا بنیادی حق ہے، بیوہ کو دوسری شادی کی بنیاد پر نوکری سے نکالنا شرعی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جس قانون کی بنیاد پر بیوہ کو نوکری سے نکالا گیا اس پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آ چکا ہے، عدالت سنگل بینچ کا فیصلہ اور بیوہ کو نوکری سے نکالنے کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیتی ہے اور بیوہ زویا اسلام کی اپیل کو منظور کرتی ہے۔

پاکستان

punjab