لاہور میں جلسے سے قبل پی ٹی آئی کے مزید 5 رہنماؤں کے نظربندی کے احکامات
لاہور میں پی ٹی آئی کے جلسہ کی تیاریاں عروج پر ہیں جبکہ لاہور ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی کے جلسے کے لیے ڈپٹی کمشنر کو 5 بجے تک فیصلہ کرنے کی ہدایت کی ہیں اور اطلاعات موصول ہورہیں کہ لاہور پولیس نے تھری ایم پی او کے تحت پی ٹی آئی کے 42 رہنماؤں اور کارکنوں کی نظر بندی کے احکامات جاری کرنے کے لیے مراسلہ لکھ دیا جبکہ ڈپٹی کمشنر لاہور نے تحریک انصاف کے مزید 5 رہنماؤں اور کارکنوں کے نظر بندی کے احکامات جاری کر دیے۔
تفصیلات کے مطابق یاسرگیلانی سمیت 5 لوگوں کی نظر بندی کے آرڈر جاری کیے گئے ہیں، دیگر میں ملک افضل، فضل خان، عامر گیلانی اور فضل داد خان شامل ہیں۔
پانچوں افراد کو30 دن کیلئےکوٹ لکھپت جیل میں نظر بند کیا جائے۔ اس سے قبل غلام محی الدین دیوان کے نظر بندی آرڈرجاری کئے جاچکے ہیں۔ پولیس اب تک 50 سے زائد کارکنوں کو حراست میں بھی لے چکی ہے۔
اس سے قبل اقبال ٹاؤن ڈویژن پولیس کی جانب سے ایک مراسلہ ارسال کیا گیا تھا فہرست میں 42 رہنماؤں اور کارکنوں کی نظر بندی کے احکامات جاری کرنے کی استدعا کی گئی تھی جن میں میاں اسلم اقبال، میاں محمود الرشید کے بیٹے میاں حسن، مہر واجد کا بھی نام شامل ہے۔
پی ٹی ئی کے لاہور جلسے کی تیاریاں، خیبرپختونخوا سے قافلے صوابی میں جمع ہوں گے
فہرست میں وقاص امجد، ندیم بارا سمیت خواتین ورکرز کے نام بھی شامل کیے گئے ہیں۔ پولیس نے مراسلے میں الزام عائد کیا کہ یہ افراد افواج پاکستان کیخلاف انتشار پھیلاتے ہیں۔ مراسلے میں کہا گیا کہ یہ لوگوں کو نجی وسرکاری املاک کو نقصان پہچانے کی ترغیب دیتے ہیں، لاء اینڈ آڈر کے مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ مراسلہ میں کہا گیا کہ تھری ایم پی او کے تحت نظر بندی کے احکامات جاری کیے جائیں۔
دوسری جانب شیخ وقاص اکرم اورخالدخورشید نے پشاورہائیکورٹ ایبٹ آباد بینچ سے سفری ضمانت کروالی۔ پی ٹی آئی کےدونوں رہنماؤں کی 12اکتوبر تک ضمانت منظورہوئی ہے۔
دونوں رہنما 12 اکتوبرکو مقامی عدالت میں پیش ہوں گے۔ دونوں رہنماؤں پر سنگجانی ٹول پلازہ جلسہ کا مقدمہ درج تھا۔