مہسا امینی کی دوسری برسی، ایران میں خواتین قیدی کا بھوک ہڑتال کا اعلان
ایرانی جیل میں 34 خواتین قیدیوں نے بھوک ہڑتال کرنے کا اعلان کردیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق نوبل امن انعام یافتہ نرگس محمدی کی فاؤنڈیشن نے بتایا کہ اتوار کے روز 34 خواتین قیدیوں نے علما حکام کے خلاف مظاہروں کے 2 سال مکمل ہونے پر ایرانی جیل میں بھوک ہڑتال کردی۔
تہران کی ایون جیل میں 34 خواتین مہسا امینی کے اعزاز اور احتجاجی تحریک کے 2 سال مکمل ہونے پر گزشتہ روز سے بھوک ہڑتال شروع کردی۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ 22 سالہ ایرانی کردش خاتون مہسا امینی ایران میں لباس کے قانون کی خلاف ورزی پر گرفتار ہونے کے بعد پولیس کی حراست میں انتقال کر گئیں تھیں۔ اس واقعے کے بعد ملک بھر میں بڑے پیمانے پر احتجاج کیا گیا تھا، کیونکہ بہت سے لوگوں نے خواتین کی مکمل آزادی کا مطالبہ کیا تھا۔
ایک ایرانی کارکن نرگس محمدی 2021 سے تہران کی ایون جیل (Evin Prison) میں قید ہیں۔ وہ حجاب کے سخت قوانین اور سزائے موت کے خلاف لڑ رہی ہیں۔نرگس نے پچھلی دہائی کا بیشتر حصہ جیل میں گزارا ہے، اس سے قبل بھی احتجاجاً بھوک ہڑتال کرتی آئی ہیں۔
Comments are closed on this story.