Aaj News

بدھ, ستمبر 18, 2024  
13 Rabi ul Awal 1446  

جوڈیشل کمیشن اجلاس، رولز کے ڈرافٹ کو حتمی شکل دیدی گئی، جج کی تعیناتی کیلئے تین ناموں پر غور

جسٹس منیب اختر نے جوڈیشل کمیسن اجلاس سے واک آوٹ کیا،
شائع 13 ستمبر 2024 08:12pm
Justice Munib Akhtar’s walk out from Judicial Commission meeting - Breaking News - Aaj News

ججزتعیناتی سےمتعلق جوڈیشل کمیشن کے اجلاس میں رولز کے ڈرافٹ کو حتمی شکل دے دی گئی ، نیا ڈرافٹ آئندہ اجلاس میں ممبران کے سامنے پیش کیا جائے گا، چیف جسٹس نے ممبران اورشریک چیئرمین کا رولز ڈرافٹ کرنے پر شکریہ ادا کیا۔

اعلامیہ کے مطابق جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے اجلاس کی کاروائی تلاوت کلام پاک سے شروع ہوئی، ،جسٹس منصور علی شاہ نے ممبران کو رولز بارے بریف کیا۔ چیف جسٹس پاکستان نے ممبران اورشریک چیئرمین کا رولز ڈرافٹ کرنے پر شکریہ ادا کیا

اعلامیہ کے مطابق رولز ڈرافٹ پر تمام ممبران کی رائے لی گئی، یقینی بنایا گیا کہ ڈرافٹ رولز آئین سے مطابقت رکھتے ہوں، تجاویز پر اتفاق رائے پیدا کیا گیا۔

اجلاس کے اختتام پر فیصلہ کیا گیا کہ چیف جسٹس اور سینئر جج رولز ڈرافٹ رولز کاروائی کے مطابق ڈرافٹ کریں، ترامیم کے مجوزہ ڈرافٹ میں کچھ تبدیلیوں پر اتفاق رائے ہوا، نیا ڈرافٹ آئندہ اجلاس میں ممبران کے سامنے پیش کیا جائے گا، جوڈیشل کمیشن کا آئندہ اجلاس 28 ستمبر صبح دس بجے ہوگا۔

دوسری جانب ذرائع کے مطابق نئے ڈرافٹ کے تحت سپریم کورٹ میں جج کی تعیناتی کیلئے تین ناموں پر غور ہوگا، ہائی کورٹ میں جج تعیناتی کی نامزدگی متعلقہ چیف جسٹس، سینئر جج اور صوبائی بار کونسل کا رکن کریں گے۔ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کی تعیناتی کیلئے بھی تین ناموں پر غور کیا جائے گا،

اجلاس کے دوران جسٹس منیب اخترنے اجلاس موخرکرنے کی تجویزدی، جسٹس منیب اختر نے کہا کہ آئینی ترمیم کا معاملہ حتمی ہونے تک اجلاس موخر کیا جائے۔

انہوں نے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا کہ گزشتہ اجلاس میں آئینی ترمیم کا بتایا گیا تھا، مجوزہ آئینی ترمیم بارے بتائیں،،اٹارنی جنرل نے کہا جوڈیشل کمیشن کو یہ سوال پوچھنے کا اختیار نہیں،،اٹارنی جنرل کے جواب کے بعد جسٹس منیب اختر اجلاس سے آٹھ کرچلے گئے۔

جوڈیشل کمیشن اجلاس میں وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے شرکت نہیں کی جبکہ اٹارنی جنرل بھی اجلاس کے دوران کسی اہم میٹنگ کیلئے روانہ ہوگئے تھے۔

اجلاس میں جسٹس منصور علی شاہ، جسٹس منیب اختر، جسٹس یحیی آفریدی اور جسٹس امین الدین اجلاس کے علاوہ ہائیکورٹ کے چیف جسٹسز شریک ہوئے۔

اس کے علاوہ اجلاس میں جسٹس ریٹائرڈ منظور ملک، اٹارنی جنرل اور وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ، چاروں صوبائی وزرا قانون سمیت ہائیکورٹس کے سینئر ججز بھی شریک ہوئے

واضح رہے کہ 28 اگست کو ہائیکورٹس میں نئے ججز کی تقرری کے لیے رولز کا جائزہ لینے کے لیے جوڈیشل کمیشن کا اجلاس 13 ستمبر کو طلب کیا تھا۔ چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے ہائیکورٹس میں ججز تقرری کیلئے نام بھی طلب کرتے ہوئے تمام ہائیکورٹس کے چیف جسٹسز کو خط بھی لکھے تھے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ جس ہائیکورٹ میں پانچ سے زیادہ نشستیں خالی ہیں فوری نام تجویز کیے جائیں، ڈھائی سال بعد سپریم کورٹ میں ججز کی تعداد مکمل ہوئی۔ شریعت اپیلٹ بنچ بھی 29 جولائی سے فعال ہے۔

پاکستان

Supreme Court of Pakistan

judicial commission

Justice Munib Akhtar

supreme court judges