اے آئی سے زلزلوں کا پوچھنے کیلئے سائنسدانوں نے سر جوڑ لئے
دنیا بھر میں زلزلوں کی پیشگوئی کرنا ایک بڑا چیلنج رہا ہے، لیکن حالیہ تحقیقات اور نئی ٹیکنالوجیز اس مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں۔
یونیورسٹی آف برکلے اور کیلیفورنیا گورنر کے ایمرجنسی سروسز آفس نے ایک جدید ایپلیکیشن تیار کی ہے جس کا نام ”MyShake“ ہے۔ یہ ایپ زلزلوں کی شناخت کے لیے جدید ترین ٹیکنالوجی اور عوامی معلومات کا استعمال کرتی ہے۔
MyShake ایپ صارفین کے موبائل فونز سے حرکت کے ڈیٹا کو جمع کرتی ہے اور زلزلے کی جگہ کی بنیاد پر الرٹس بھیجتی ہے۔
یونیورسٹی آف کیلیفورنیا برکلے کے سیسمالوجی لیب کے ڈائریکٹر، رچرڈ ایلین (پی ایچ ڈی)، جو اس ٹیکنالوجی کی ترقی میں شامل ہیں، ان کا کہنا ہے کہ یہ ایپ چند سیکنڈز سے لے کر کئی سیکنڈز تک کا انتباہ فراہم کر سکتی ہے، جو زلزلے کی شدت اور فونز کی دستیابی پر منحصر ہے۔
تاہم، زلزلوں کی پیشگوئی کے بارے میں کچھ ماہرین کا کہنا ہے کہ ابھی تک کوئی بھی سسٹم مکمل طور پر صحیح پیشگوئی کرنے میں کامیاب نہیں ہوا۔
کیلیفورنیا انسٹی ٹیوٹ آف ٹیکنالوجی (Caltech) کے ماہرِ ارضیات ٹام ہیٹن، جنہوں نے 50 سال سے زیادہ زلزلوں کا مطالعہ کیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ زلزلوں کی پیشگوئی ایک خود تنظیم شدہ بے ترتیبی کا مسئلہ ہے، اور ابھی تک کوئی بھی سسٹم درست طور پر زلزلے کی تاریخ، وقت اور مقام کی پیشگوئی نہیں کر سکا۔
ترکیہ میں آنیوالے زلزلے سے متعلق پیشگوئی کیسے سچ نکلی
جاپان میں بھی زلزلوں کی پیشگوئی کے لیے کوششیں جاری ہیں۔
جب جاپان میں ایک 7.1 شدت کا زلزلہ آیا، تو جاپان میٹرولوجیکل ایجنسی نے پہلی بار ”میگا زلزلے کی ایڈوائزری“ جاری کی، جس میں مزید زلزلے کے امکانات کے بارے میں انتباہ دیا گیا۔ تاہم، ایجنسی نے واضح کیا کہ زلزلوں کی تاریخ، وقت اور مقام کی پیشگوئی کرنا ناممکن ہے۔
حال ہی میں چین میں ایک اے آئی پر مبنی زلزلہ پیشگوئی سسٹم کا تجربہ کیا گیا تو نتائج حیران کن رہے۔
اس الگورتھم نے حقیقی وقت میں زلزلے کے ڈیٹا میں تبدیلیوں کو سمجھا اور 70 فیصد زلزلوں کی پیشگوئی ایک ہفتے پہلے کرنے میں کامیاب رہا۔ اس سسٹم نے زلزلے کے وقوع کے 200 میل کے اندر درست پیشگوئی کی۔
یونیورسٹی آف ٹیکساس کے ماہرِ ارضیات، سرگئی فومیل، جنہوں نے اس تجربے کی قیادت کی، انہوں نے کہا کہ ’چین میں کیے گئے تجربے کی کامیابی غیر معمولی ہے، اور یہ ایک پیچیدہ مسئلہ ہے جسے حل کرنے میں بہت ساری ناکام کوششیں ہو چکی ہیں۔‘
ایشیا میں رواں سال کے سب سے طاقتور سمندری طوفان نے ویتنام میں تباہی مچادی، 65 افراد ہلاک
ان نئی تکنیکی ترقیات اور تجربات سے امید ہے کہ مستقبل میں زلزلوں کی پیشگوئی میں مزید بہتری آئے گی، جو انسانی زندگیوں کی حفاظت میں مددگار ثابت ہوگی۔
Comments are closed on this story.