Aaj News

منگل, ستمبر 17, 2024  
12 Rabi ul Awal 1446  

عدالت کا 34 سال قبل 20 روپے رشوت وصول کرنیوالے اہلکار کی گرفتاری کا حکم

ملزم سن 1999 سے مفرور ہے، عدالت نے اسے ڈھونڈنے کے کئی طریقے آزمائے، لیکن کامیاب نہیں ہوسکی
شائع 06 ستمبر 2024 09:31am
تصویر بشکریہ گوگل
تصویر بشکریہ گوگل

ایک سابق پولیس افسر 34 سال قبل رشوت لینے کے جرم میں آج بڑی مشکل میں پھنس گیا۔

بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق انڈین پولیس اہلکار پر خاتون سے 20 روپے رشوت لینے کا الزام تھا۔ خاتون بھارت کے بہار میں ایک ٹرین اسٹیشن پر سبزیاں لے کر جا رہی تھی جس دوران پولیس افسر نے اس سے بیس روپے رشوت وصول کی۔ تاہم عدالت نے اس الزام پر پولیس اہلکار کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔

رپورٹ کے مطابق 6 مئی سن 1990 کو سریش پرساد سنگھ نام کا ایک پولیس افسر سہرسہ کے ایک ٹرین اسٹیشن پر کام کر رہا تھا۔ اس نے سیتا دیوی نامی خاتون کو روکا جو سبزی لے کر جا رہی تھی۔ پرساد سنگھ نے مبینہ طور پر اس سے پیسے مانگے، جس پر خاتون نے اپنے کپڑوں میں چھپی جیب سے اسے 20 روپے نکال کر دیے۔

رشوت وصولی کے دوران ریلوے اسٹیشن کا انچارج جو یہ سب چپکے سے دیکھ رہا تھا اس نے پولیس اہلکار کو رنگے ہاتھوں پکڑا اور اس سے 20 روپے واپس بھی لیے۔

چونتیس سال بعد اسپیشل ویجیلنس جج سدیش سریواستو نے جمعرات کو ڈائریکٹر جنرل آف پولیس (ڈی جی پی) کو پرساد سنگھ کو گرفتار کرکے عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت کی۔

رشوت کی رقم مختصر ہونے کے باوجود معاملہ بڑا بن کر عدالت میں چلا گیا۔ پولیس افسر سنگھ کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا تھا لیکن وہ دوبارہ عدالت میں پیش نہیں ہوا۔ وہ سن 1999 سے روپوش ہے، اور عدالت نے اسے ڈھونڈنے کے لیے کئی طریقے آزمائے، لیکن کامیاب نہیں ہوسکی۔

india

bihar

Bribe

Court orders

20 rupees

34 years ago