Aaj News

جمعرات, ستمبر 19, 2024  
14 Rabi ul Awal 1446  

درختوں کی کٹائی میں ملوث ملازمین اور افسران کو نوکریوں سے نکال دینا چاہیئے، چیف جسٹس

عدالت نے خیبرپختونخوا حکومت سے محکمہ جنگلات کے پانچ سالہ بجٹ کی تفصیلات طلب کرلیں
شائع 04 ستمبر 2024 12:25pm

سپریم کورٹ نے مردان میں شیشم کے قیمتی درختوں کی کٹائی کے معاملے پر ریجنل آفیسر مردان فارسٹ ڈویژن مہر بادشاہ کی نوکری سے برخاستگی، جرمانے کی سزا برقرار رکھنے ہوئے اپیل خارج کردی جبکہ چیف جسٹس پاکستان نے ریمارکس دیے کہ درختوں کی کٹائی میں ملوث ملازمین اور افسران کو نوکریوں سے نکال دینا چاہیئے۔

چیف جسٹس قاضی فائزعیسٰی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے مردان میں شیشم کے قیمتی درختوں کی کٹائی سے متعلق کیس کی سماعت کی۔

عدالت نے ریجنل آفیسر مردان فارسٹ ڈویژن مہر بادشاہ کی نوکری سے برخاستگی، جرمانہ کی سزا برقرار رکھنے ہوئے اپیل خارج کردی۔

سپریم کورٹ نے خیبرپختونخوا حکومت سے محکمہ جنگلات کے 5 سالہ بجٹ، محکمہ جنگلات کے ملازمین اور خیبرپختونخوا میں اجازت کے ساتھ اور غیر قانونی طور پر کاٹے گئے درختوں کی تفصیلات طلب کرلی۔

خیبر پختونخوا میں جنگلات کی کٹائی پر پابندی عائد

عدالتِ عظمٰی نے خیبرپختونخوا میں جنگلات اگانے کے معاملے پر بھی 5 سالہ تفصیلات طلب کرلی۔

سماعت کے دوران عدالت نے ریمارکس دیے کہ تیزی کے ساتھ جنگلات کو کاٹے جانے کا معاملہ انتہائی سنگین ہے، ملی بھگت سے جنگلات کی کٹائی ہورہی ہے۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا کہ جنگلات کی تیزی کے ساتھ کٹائی سیلاب اور لینڈسلائڈنگ کا سبب بن رہا ہے، جنگلات کی کٹائی سے موسمیاتی تبدیلی پر برے اثرات مرتب ہو رہے ہیں، پورے ملک میں درخت کاٹ کر بیچے جارہے ہیں۔

جسٹس قاضی فائزعیسٰی نے مزید ریمارکس دیے کہ درختوں کی کٹائی میں ملوث ملازمین اور افسران کو نوکریوں سے نکال دینا چاہیے، محکمہ جنگلات کا جنگلات کو بچانے کے بجائے چائے پانی کا کام رہ گیا ہے۔

عدالت نے لاہور میں درختوں کی کٹائی پر مکمل پابندی لگادی

بعدازاں سپریم کورٹ نے کیس کی سماعت کیس کی سماعت ایک ماہ تک ملتوی کردی۔

Supreme Court

اسلام آباد

Justice Qazi Faez Isa

Supreme Court of Pakistan

Mardan

Chief Justice Qazi Faez Isa

Sesham trees in Mardan