Aaj News

اتوار, نومبر 03, 2024  
01 Jumada Al-Awwal 1446  

سابق ریلوے ملازم کا شناختی کارڈ بلاک، عدالت نے نادرا حکام کو جھاڑ پلادی

نادرا والوں کی غلطی کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے, ریمارکس جسٹس امجد علی سہتو سندھ ہائیکورٹ
شائع 03 ستمبر 2024 04:01pm

کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے ریلوے کے سابق ملازم محمد حسن کا قومی شناختی کارڈ بلاک کرنے کےخلاف درخواست پر نادرا حکام کی کارکردگی پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔

جسٹس امجد علی سہتو نے ریمارکس دیے کہ نادرا والوں کی غلطی کا خمیازہ عوام کو بھگتنا پڑ رہا ہے، نادرا والے خود لوگوں کے ریکارڈ میں ردوبدل کردیتے ہیں۔

جسٹس صلاح الدین پہنور نے ریمارکس دیے کہ ان کی غلطی کی وجہ سے لاکھوں لوگ پریشان ہیں۔ جسٹس امجد علی سہتو نے ریماکس دیے کہ عدالتوں کے چکر کاٹ رہے ہیں، 12 لاکھ پاسپورٹ سعودی عرب سے واپس بھیجے گئے ہیں، کوئی ہے دیکھنے والا؟

انہوں نے اظہار برہمی کیا کہ ریکارڈ میں ردوبدل میں نادرا کے ڈائریکٹرز اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر تک ملوث ہوتے ہیں، کسی کی فیملی ٹری میں دوسرے خاندان کا بندہ کیسے شامل ہوسکتا ہے؟ جب تک نادرا افسران کی مرضی شامل نہ ہو غلط کام ہوہی نہیں سکتا۔

عدالت نے 15 روز میں نادرا حکام کو شہری محمد حسن کے ریکارڈ کا جائزہ لینے کا حکم دے دیا۔

اس موقع پر وکیل درکواست گزار نے عدالت کو بتایا کہ درخواست گزار ریلوے سے ریٹائرڈ ملازم ہے وہ پاکستانی ہے اس کے علاوہ اور کیا ثبوت چاہیے؟ 2021 میں شناختی بلاک کردیا گیا تھا، 2022 میں شناختی کارڈر دوبارہ بلاک کردیا گیا، نادرا کی طرف سے کہا جارہاہے درخواست گزار کی فیملی ٹری میں چھ افراد شامل ہیں، درخواست گزار فیملی ٹری میں شامل افراد کو نہیں جانتا ،حلف نامہ جمع کراچکا ہے۔

پاکستان

Sindh High Court