Aaj News

منگل, ستمبر 17, 2024  
12 Rabi ul Awal 1446  

خیبرپختونخوا میں منکی پاکس کا ایک اور کیس رپورٹ، تعداد 4 ہوگئی

کراچی سے رپورٹ ہونے والا منکی پاکس کے مشتبہ شخص کا نمونہ نیگیٹو آگیا
شائع 01 ستمبر 2024 12:38pm

خیبرپختونخوا میں منکی پاکس کا ایک اور کیس سامنے آگیا، جس کے بعد صوبے میں منکی پاکس کیسز کی تعداد 4 ہوگئی۔

ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ خیبر پختونخوا ڈاکٹر ارشاد علی کے مطابق خیبرپختونخوا میں منکی پاکس کا ایک اور کیس رپورٹ ہوگیا، بیرون ملک سے آنے والے 47 سالہ مریض میں منکی پاکس کی تصدیق ہوگئی۔

ڈائریکٹر پبلک ہیلتھ خیبر پختونخوا نے بتایا کہ پشاور ایئر پورٹ پر اسکریننگ کے دوران علامات ظاہر ہوئیں، علامات ظاہر ہونے پر مریض کو پولیس سروسز اسپتال منتقل کردیا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ ریپڈ ریسپانس ٹیم نے مریض کے زخم سے نمونے لے کر لیبارٹری بھجوادیے تھے بعد ازاں پبلک ہیلتھ ریفرنس لیبارٹری نے مریض میں ایم پاکس مریض کی تصدیق کردی۔

پاکستان میں منکی پاکس کا دوسرا کیس رپورٹ

ڈاکٹر ارشاد علی کے مطابق مریض کی حالت بہتر ہے اور وہ پولیس سروسز اسپتال میں زیر علاج ہے جبکہ مریض کا تعلق ضلع پشاور سے ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ خیبر پختونخواہ میں سال 2024 میں یہ ایم پاکس کا چوتھا کنفرم کیس ہے، ابھی تک کوئی بھی لوکل کیس رپورٹ نہیں ہوا ہے۔

ڈاکٹر ارشاد علی کے مطابق محکمہ صحت خیبر پختونخوا نے ایم پاکس کے لیے نئے سرویلنس اور رسپانس کا مربوط نظام تشکیل دیا ہے ۔

منکی پاکس کے کراچی کے مشتبہ مریض کے حوالے سے اچھی خبر

دوسری جانب گزشتہ روز کراچی سے رپورٹ ہونے والا ایم پاکس (منکی پاکس) کے مشتبہ شخص کا نمونہ نیگیٹو آ گیا ہے۔

ترجمان وزارت صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ روز کراچی میں ایک شخص کو منکی پاکس کا مشتبہ مریض سمجھ کر بارڈر ہیلتھ سروسز کے عملے نے آئسولیٹ کر دیا تھا، اس شخص کی رپورٹ نیگیٹو آ گئی ہے۔

حالیہ ایم پاکس ایمرجنسی کے بعد اب تک پاکستان میں 4 کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر مختار بھرتھ کے مطابق عوام کو وباؤں سے بچانے کے لیے عملی اقدامات جاری ہیں۔

ڈاکٹر مختار بھرتھ کا کہنا ہے کہ بیماریوں کی نگرانی کے حوالے سے دنیا بھر میں پاکستان کا مضبوط اور مؤثر نظام موجود ہے، اور ایم پاکس سے بچاؤ کے لیے روزانہ کی بنیاد پر وفاق اور صوبوں کے نمائندے میٹنگ کر رہے ہیں۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ ہر ممکن اقدامات کو یقینی بنانے کے لیے پر عزم ہیں، وزارت صحت، بارڈر ہیلتھ سروسز کا عملہ اور تمام اسٹیک ہولڈرز الرٹ ہیں۔

یاد رہے کہ 31 اگست کو پاکستان میں ایم پاکس (منکی پاکس) کا تیسرا کیس سامنے آ گیا، بیرون ملک سے آنے والے مسافر میں وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جبکہ دوسرے مشتبہ مریض کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا تھا۔

23 اگست کو قومی ادارہ صحت نے پاکستان میں ایم پاکس وائرس (منکی پاکس) کا دوسرا کیس پشاور ایئرپورٹ پر رپورٹ ہونے کی تصدیق کی تھی۔

وزیر اعظم کے کوآرڈینیٹر برائے صحت ڈاکٹر ملک مختار احمد نے بتایا تھا کہ پاکستان میں ایم پاکس کا دوسرا کیس رپورٹ ہوا ہے۔

ہیلتھ کوآرڈینیٹر نے یہ واضح نہیں کیا تھا کہ آیا اب تک اس کیس میں وائرس کی نئی قسم کی تصدیق ہوئی ہے یا نہیں۔

یاد رہے کہ 15 اگست کو عالمی ادارہ صحت نے وائرس کی نئی قسم کلیڈ 1 بی کی تشخیص کے بعد اس بیماری کے پھیلاؤ کے خطرے کے پیش نظر اسے بین الاقوامی تشویش کی حامل پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے دیا تھا۔

کلیڈ 1بی ویریئنٹ کے باآسانی پھیلاؤ کے خطرے نے عالمی سطح پر تشویش کو جنم دیا ہے کیونکہ یہ معمول کے قریبی رابطے کے ذریعے بھی باآسانی پھیل سکتا ہے۔

ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو میں کیسز قریبی ممالک میں پھیلنے کے بعد عالمی ادارہ صحت نے اس وبا کے حوالے سے ایمرجنسی الرٹ جاری کیا تھا۔

پاکستان میں ابھی تک منکی پاکس کی قسم ”کلیڈ ون“ کا کوئی کیس رپورٹ نہیں ہوا، وزارت صحت

جنوری 2023 میں وبا کے شروع ہونے کے بعد سے کانگو میں 27ہزار کیسز رپورٹ ہونے کے ساتھ ساتھ بچوں سمیت 1100 سے زیادہ لوگ ہلاک ہو چکے ہیں۔

سوئیڈن اور تھائی لینڈ میں اب تک کلیڈ 1بی کی مختلف اقسام میں سے ایک، ایک کیس کی تصدیق ہوئی ہے جس سے براعظم افریقہ کے باہر براعظم سے باہر وائرس کے پھیلنے کی تصدیق ہوئی تھی تاہم عالمی ادارہ صحت نے ایم پاکس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے کسی قسم کی سفری پابندی عائد نہیں کی تھی۔

خیبر پختونخوا

peshawar

پاکستان

Monkey Pox

Monkey Pox cases In Pakistan

MPox