سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کی بازیابی کا کیس: عدالت کا پولیس، جیل انتظامیہ پر اظہار برہمی
سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم بازیابی کیس کی سماعت کے دوران عدالت نے پولیس اور جیل انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کیا ہے جبکہ وزارت دفاع کی ابتدائی رپورٹ بھی عدالت میں پیش کردی گئی۔
لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ کے جج جسٹس رضا قریشی نے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل محمد اکرم کی بازیابی سے متعلق دائر درخواست پر سماعت کی۔
سماعت کین محمد اکرم کی اہلیہ وکیل ایمان مزاری کے ہمراہ عدالت میں پیش ہوئیں جبکہ سی پی او راولپنڈی، سپرینڈنٹ جیل اڈیالہ اور ایس ایچ او صدر بیرونی پولیس بھی عدالت میں پیش ہوئے۔
دوران سماعت ایڈیشنل اٹارنی جنرل ساجد الیاس بھٹی نے وزارت دفاع کی ابتدائی رپورٹ عدالت میں پیش کر دی جبکہ صدر بیرونی پولیس نے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ سے متعلق درج مقدمے کی کاپی عدالت میں پیش کردی۔
عمران خان کی جیل میں سہولت کاری کا معاملہ شدت اختیار کرگیا، مزید 6 ملازمین گرفتار
عدالتی حکم پر مقدمے کی کاپی درخواست گزار کی وکیل کو فراہم کر دی گئی جبکہ سی پی او راولپنڈی نے درستگی کے بعد اپنا بیان حلفی دوبارہ عدالت میں جمع کروا دیا۔
عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ سے استفسار کیا کہ ایک بندہ جیل حدود سے لاپتہ ہوا، آپ نے کسی اتھارٹی سے رابطہ کیا، جس پر جیل سپرنٹنڈنٹ نے جواب دیتے ہوئے بتایا کہ میں پولیس کے ساتھ مکمل تعاون کر رہا ہوں۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ سیکرٹری دفاع سے بیان حلفی لے لیتے ہیں سب ٹھیک ہو جائے گا، ساتھ ہی عدالت نے پولیس اور جیل انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ایک بندہ مسنگ ہے، جیل انتظامیہ اور پولیس سوئی ہوئی ہے، اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے عدالت میں بتایا کہ اگر وہ ریکور ہوں تو ہم عدالت میں پیش کر دیں گے۔
عدالت نے ریمارکس دیے کہ اس میں کیا ہونا آپ کو بھی معلوم ہے، پولیس نے مقدمہ بھی عدالتی حکم پر درج کیا۔
سابق آئی جی جیل خانہ جات شاہد سلیم بیگ سے جنرل (ر) فیض حمید سے متعلق پوچھ گچھ کی گئی، ذرائع
عدالت نے سی پی او راولپنڈی کو پولیس رپورٹ میں سپرنٹنڈنٹ جیل کا بیان بھی شامل کرنے کی اور پولیس کو آئندہ سماعت پر پیش رفت رپورٹ عدالت میں جمع کرانے کی ہدایات کی ہیں۔
عدالت نے سابق ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم کی بازیابی کیس کی سماعت 27 اگست تک ملتوی کردی۔
Comments are closed on this story.