ایران میں پاکستانی زائرین کی بس کو حادثے پر دفتر خارجہ کا باضابطہ ردِعمل
ایران میں پاکستانی زائرین کی بس کو حادثے پر دفتر خارجہ کا باضابطہ ردِعمل سامنے آیا ہے، ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی قونصل زمینی صورت حال کا پتا لگا رہے ہیں۔
بدھ کو ایران میں پاکستانی زائرین کی بس کو حادثہ پیش آیا ہے، جس کے نتیجے میں 11 خواتین سمیت 35 زائرین جاں بحق اور 20 زخمی ہوگئے۔
لاڑکانہ سے 110 زائرین کا قافلہ 2 بسوں میں ایران روانہ ہوا تھا، قافلے کی ایک بس گوادر ایران سرحدی علاقے رمدان میں موجود ہے، جو ایرانی شہر یزد میں حادثے کا شکار ہونے والی بدقسمت بس سے چند گھنٹوں کی مسافت پر ہے۔
کراچی: ناظم آباد اے او کلینک کے سامنے ٹینکر گرین لائن ٹریک کی جالیوں سے ٹکراگیا
حادثے کی شکار بس میں کندھ کوٹ کے ایک ہی خاندان کے 6 افراد سوار تھے، جن میں 3 خواتین بھی شامل تھیں۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستانی زائرین کے اہلِ خانہ سے دلی تعزیت اور ہمدردی کرتے ہیں، لاشوں کو پاکستان واپس بھیجنے کا انتظام کیا جائے گا، تہران میں پاکستان کے سفیر ایرانی حکام سے رابطے میں ہیں۔
سانحہ کارساز پر ’خون کا حساب دو لواحقین کو انصاف دو‘ کی پکار زور پکڑنے لگی
تہران میں پاکستانی سفیر مدثر ٹیپو خود صورت حال کو دیکھ رہے ہیں، اس حوالے سے پاکستانی سفیر کا یزد کے میئر سے بھی رابطہ ہوا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ حادثے میں زیادہ تر متاثرین صوبہ سندھ کے رہائشی ہیں۔
Comments are closed on this story.