Aaj News

منگل, اکتوبر 22, 2024  
18 Rabi Al-Akhar 1446  

جنگلی حیات کے تحفظ کے لئے پنجاب ٹیکنالوجی کے نئے دور میں داخل

کالے ہرن اور تلور کا جدید تھرمل ٹیکنالوجی کی مدد سے پتہ لگانے کا آغاز
شائع 19 اگست 2024 05:30pm

پنجاب جدید ٹیکنالوجی کے استعمال میں دیگر صوبوں سے بازی لےگیا۔ وزیراعلی کی تھرمل ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایت کے بعد کالے ہرن اور تلورکا جدید تھرمل ٹیکنالوجی کی مدد سے پتہ لگانے کاآغاز کردیا گیا۔

پنجاب وائلڈ لائف اینڈ پارکس ڈیپارٹمنٹ نے ابتدائی امیجز حاصل کرلئے۔ آزمائشی آرٹی فیشل انٹیلی جنس ٹیکنالوجی کی مدد سے کالے ہرن کی تصاویر حاصل کی گئیں ۔

مارگلہ ہلز : ہرن کے شکاریوں کا وائلڈ لائف کی ٹیم پر حملہ، مقدمہ درج

نایاب کالے ہرن اور تلور دونوں ہی اپنی بقا کے خطرات سے دوچارہیں۔ تھرمل ٹیکنالوجی جانوروں کے جسم سے خارج ہونے والی حرارت سے ان کا پتہ لگاتی ہے۔ پنجاب وائلڈ لائف اینڈ پارکس ڈیپارٹمنٹ نے ابتدائی امیجز حاصل کرلئے۔

مریم اورنگزیب کہتی ہیں کہ پہلی بار تمام جنگی حیات کا سروے ہورہا ہے تاکہ ان کی تعداد، رہائش کے مقامات اور تحفظ کے لئے ضروری ڈیٹا حاصل ہو، تھرمل ٹیکنالوجی اور اے آئی کے استعمال سے بقا کے خطرے سے دوچار جنگلی حیات کا تحفظ ممکن ہوسکے گا۔

وزیراعلی پنجاب نے سینئر وزیر پنجاب مریم اورنگزیب کی تجویز پر تھرمل ڈرون ٹیکنالوجی کے استعمال کی ہدایت کی تھی

Maryam Nawaz

Maryam Aurangzeb

Artificial Intelligence

wild life