جناح ہاؤس حملہ کیس: اعجاز چوہدری کی درخواست ضمانت پر فریقین کو نوٹسز جاری
لاہور ہائیکورٹ نے جناح ہاؤس کے قریب پولیس کی گاڑیاں جلانے کے کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے سینیٹر اعجاز چوہدری کی درخواست ضمانت پر فریقین کو نوٹسز جاری کردیے۔
لاہور ہائیکورٹ میں 9 مئی کو جناح ہاؤس کے قریب پولیس کی گاڑیاں جلانے سے متعلق پی ٹی آئی کے سینیٹر اعجاز چوہدری کی درخواست ضمانت پر سماعت ہوئی، جسٹس سید شہباز علی رضوی کی سربراہی میں 2 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے جواب طلب کر لیا اور کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔
یاد رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت (اے ٹی سی) نے اعجاز چوہدری کی درخواست ضمانت خارج کردی تھی۔
عدالت نے پراسیکیوشن کو میڈیکو لیگل فراہم کرنے کی ہدایت کر رکھی ہے جبکہ تھانہ سرور روڈ میں اعجاز چوہدری کے خلاف جلاؤ گھیراؤ پر اکسانے کا مقدمہ درج ہے۔
حاجی امتیاز احمد کی بازیابی کیلئے سرکاری وکیل کے بیان کی روشنی میں نمٹا دی
دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ نے این اے 85 سے پاکستان تحریک انصاف کے ایم این اے حاجی امتیاز احمد کی بازیابی کے لیے دائر درخواست سرکاری وکیل کے بیان کی روشنی میں نمٹا دی۔
لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس جسٹس طارق سلیم شیخ نے ایم این اے حاجی امتیاز احمد کی اہلیہ کی درخواست پر سماعت کی۔
درخواست میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ 19 جولائی کی رات گھر پر پولیس اور سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے ریڈ کیا، اہلکاروں نے گھر میں موجود مرد اور خواتین پر تشدد کیا گیا اور بغیر کسی مقدمہ کے حاجی امتیاز احمد کو گرفتار کیا گیا ہے، عدالت درخواست گزار کے شوہر کی بازیابی کے احکامات جاری کرے۔
سرکاری وکیل نے حاجی امتیاز کی بازیابی کی رپورٹ عدالت میں جمع کروا دی، رپورٹ کے مطابق حاجی امتیاز کے خلاف تھانہ گوجرانولہ اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج ہے اور وہ بازیاب ہوگئے ہیں۔
عدالت نے سرکاری وکیل کے بیان کی روشنی میں حاجی امتیاز احمد کی بازیابی کی درخواست نمٹا دی۔
سوشل میڈیا ایکٹوسٹ نعیم احمد یاسین کی بازیابی کیلئے درخواست پر جواب طلب
ادھر لاہور ہائیکورٹ نے سوشل میڈیا ایکٹوسٹ نعیم احمد یاسین کی بازیابی کے لیے درخواست پر وفاقی اور صوبائی حکومت سے 16اگست تک جواب طلب کر لیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں سوشل میڈیا ایکٹوسٹ نعیم احمد یاسین کی بازیابی کے لیے درخواست پر سماعت ہوئی، جسٹس شکیل احمد نے مغوی کی بیوی سحرش بہرام کی متفرق درخواست پر سماعت کی۔
عدالت نے متفرق درخواست پر وفاقی اور صوبائی حکومت سے جواب طلب کرتے ہوئے سماعت 16اگست تک ملتوی کردی۔
درخواست میں مؤقف اپنایا گیا کہ سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکاروں نے 29 جولائی کو گھر پر ریڈ کیا، سادہ کپڑوں میں ملبوس اہلکار گھر کی دیواریں پھلانگ کر اندر داخل ہوئے، درخواست گزار اور فیملی کے شناختی کارڈ، اے ٹی ایم کارڈز، فون قبضہ میں لے لیے، اہلکار درخواست گزار کے شوہر کو اٹھا کر لے گئے ہیں، شوہر نعیم احمد یاسین کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ عدالت درخواست گزار کے شوہر کی بازیابی کا حکم دے، عدالت اغوا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کے احکامات جاری کرے۔
Comments are closed on this story.