امریکا نے مشرق وسطیٰ میں ایٹمی آبدوز تعینات کرنے کا حکم دے دیا
اسرائیلی حملے میں شہید حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے بعد مشرق وسطیٰ میں جنگی صورتحال میں شدت آگئی ہے۔ امریکا نے اپنے اتحادی اسرائیل کے دفاع کے لیے تیاریاں تیز کردی۔
غیرملکی خبررساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی وزیر دفاع نے مشرق وسطیٰ میں میزائل بردار آبدوز اور ابراہم لنکن طیارہ بردار جنگی بحری جہاز تعینات کرنے کا حکم دے دیا۔ پینٹاگون کے مطابق تعینات کی جانے والی آبدوز ’یو ایس ایس جارجیا‘ ایٹمی آبدوز ہے۔
خیال رہے کہ حالیہ چند دنوں میں غیرمعمولی صورتحال پیدا ہوچکی ہے۔ اسرائیلی حملے کے بعد ایران اور لبنان کی حزب اللہ نے تل ابیب پر حملے کو اپنا حق تصور کیا جبکہ اب چین نے بھی ایران کے مؤقف کی تائید کی ہے۔
علاوہ ازیں امریکا نے مشرق وسطیٰ نے اپنی موجودگی کو مستحکم کرنے کے لیے سعودی عرب کو اسلح فروخت کرنے کی پابندی ہٹا دی ہے اور ساتھ ہی اسرائیل کے لیے کئی ارب ڈالر جاری کردیے جسے وہ امریکی اسلح خرید سکے گا۔
اس سے قبل امریکا نے مشرق وسطیٰ میں مزید فائٹرجیٹ اور بحری جنگی جہاز تعینات کرنے کا اعلان کیا تھا۔ امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون نے کہا تھا ایران، حماس اور حزب اللہ کی جانب سے خطرے کے پیش نظر دفاعی اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ امریکی وزیر دفاع نے بحری کروزر اور تباہ کن جہاز مشرق وسطیٰ بھیجنے کا حکم دیا ہے۔
پینٹاگون کی ڈپٹی پریس سکریٹری سبرینا سنگھ نے کہا تھا بحری کروزر اور تباہ کن جہاز بیلسٹک میزائل مار گرانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، جنگی طیاروں کا اضافی اسکواڈرن بھی مشرقی وسطیٰ بھیجیں گے۔
Comments are closed on this story.