Aaj News

جمعہ, نومبر 22, 2024  
19 Jumada Al-Awwal 1446  

نو مئی توڑ پھوڑ کیس : پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ سینٹرل جیل گوجرانوالہ سے رہا

لاہور ہائیکورٹ نے عالیہ حمزہ کو کسی بھی نئے مقدمے میں گرفتار کرنے سے روک دیا
شائع 07 اگست 2024 07:22pm

نو مئی توڑ پھوڑ مقدمہ میں گرفتار تحریک انصاف کی رہنما عالیہ حمزہ کو سینٹرل جیل گوجرانوالہ سے رہا کر دیا گیا۔

گوجرانوالا کے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج جاوید اقبال نے 9 مئی توڑ پھوڑ کیس میں عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور کی تھی۔ڈسٹرکٹ جج نے 31 جولائی کو رہائی کا حکم جاری کیا تھا۔

واضح رہے کہ سینٹرل جیل گوجرانوالہ سے رہائی سے قبل لاہور ہائیکورٹ سے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنماعالیہ حمزہ کو بڑا ریلیف ملا تھا، عدالت نے عالیہ حمزہ کو 29 اگست تک کسی بھی نئے مقدمے میں گرفتار کرنے سے روک دیا تھا۔

لاہور ہائیکورٹ میں عالیہ حمزہ کی مزید مقدمات میں گرفتاری روکنے کی سماعت ہوئی، جسٹس علی باقر نجفی نے عالیہ حمزہ کے شوہر کی درخواست پر سماعت کی۔

سماعت کے دوران عدالت نے عالیہ حمزہ کو 29 اگست تک کسی بھی نئے مقدمے میں گرفتار کرنے سے روکتے ہوئے درخواست گزار وکیل کو ہدایت کی کہ عالیہ حمزہ کے ضمانتی مچلکے جمع کروائے جائیں۔

عدالت عالیہ نے حکم دیا کہ کوئی بھی ایجنسی عالیہ حمزہ کو ہائیکورٹ کی اجازت کے بغیر گرفتار نہیں کرے گی۔

بعدازاں لاہور ہائیکورٹ نے آئندہ سماعت پر اٹارنی جنرل سے رپورٹ طلب کرلی۔

عالیہ حمزہ، خدیجہ شاہ سمیت 8 خواتین ملزمان کی درخواست ضمانت پر مقدمے کا ریکارڈ طلب

یاد رہے کہ عالیہ حمزہ کے شوہر حمزہ جمیل نے درخواست دائر کر رکھی ہے، جس میں مؤقف اختیار کیا گیا کہ عالیہ حمزہ پر سیاسی مقدمات درج کیے جارہے ہیں۔ ایک مقدمے میں ضمانت کے بعد دوسرے مقدمے میں نامزد کیا جاتا ہے۔

درخواست میں استدعا کی گئی کہ ان کی اہلیہ ہر مقدمے میں ضمانت پر ہیں لہذا عدالت انہیں کسی بھی نئے مقدمے میں گرفتار کرنے سے روکنے کے احکامات جاری کرے۔

واضح رہے کہ 31 جولائی کو گوجرانوالہ کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے 9 مئی کے مقدمے میں گرفتار عالیہ حمزہ کی ضمانت بعد ازگرفتاری کی درخواست منظور کرلی تھی۔

5 جون کو صوبہ پنجاب کے ضلع سرگودھا کی انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے 9 مئی کے 3 مقدمات میں پاکستان تحریک انصاف کی رہنما عالیہ حمزہ اور صنم جاویدکی ضمانت منظور کر لی تھی۔

27 مارچ کو لاہور کی انسدادِ دہشت گردی عدالت نے 9 مئی کو تھانہ شادمان کے جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں پاکستان تحریک انصاف کی کارکن صنم جاوید اور رہنما پی ٹی آئی عالیہ حمزہ کی ضمانت منظور کر لی تھی۔

30 جنوری کو جناح ہاؤس حملہ کیس میں سابق رکن قومی اسمبلی (ایم این اے) عالیہ حمزہ کی درخواست ضمانت منظور ہوگئی تھی۔

کیس کا پسِ منظر

یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا جس کے دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جب کہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔

مظاہرین نے لاہور میں کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر بھی دھاوا بول دیا تھا جسے جناح ہاؤس بھی کہا جاتا ہے اور راولپنڈی میں واقع جنرل ہیڈکوارٹرز (جی ایچ کیو)کا ایک گیٹ بھی توڑ دیا تھا۔

عدالت نے عالیہ حمزہ، صنم جاوید کی رہائی کا حکم دے دیا

اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔

ان مقدمات میں عالیہ حمزہ، یاسمین راشچد، خدیجہ شاہ اور صنم جاوید سمیت کئی خواتین پارٹی ورکرز کو بھی حراست میں لے لیا گیا تھا۔

Lahore High Court

alia hamza

Aliya Hamza

Pakistan Tehreek Insaf (PTI)