پی ٹی آئی رہنما ڈاکٹر شاہد کے قتل میں اہم پیشرفت، بیٹا گرفتار
لاہور میں تحریک انصاف کے بانی رہنما ڈاکٹرشاہد صدیق خان کے قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی۔
پولیس ذرائع کے مطابق قتل کیس میں مقتول کے بیٹے قیوم کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر قیوم نے شوٹر کی مدد سے والد کو قتل کروایا تھا۔
پولیس ذرائع کا کہنا تھا کہ مقتول ڈاکٹر شاہد کی نماز جنازہ بھی بیٹے قیوم شاہد نے پڑھائی تھی۔ ایف آئی آر کے مطابق قتل کے وقت ڈاکٹر شاہد کے ساتھ ان کا بیٹا قیوم اور بھائی ساجد بھی موجود تھے، شاہد صدیق اپنی کار میں بیٹھنے لگے تو شوٹر نے آکر فائرنگ کردی تھی۔
واضح رہے کہ لاہور میں نجی اسپتال کے مالک ڈاکٹر شاہد کو فائرنگ کرکے قتل کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق ڈاکٹر شاہد صدیق پر نماز جمعہ کی ادائیگی کے بعد مسجد کے باہر فائرنگ کی گئی تھی۔
ڈاکٹر شاہد صدیق خان لاہور ٹرانسپورٹ کمپنی کے چئیرمین بھی رہے۔ پولیس کے مطابق نامعلوم موٹرسائیکل سوار افراد نے فائرنگ کرکے قتل کیا انہیں چار گولیاں لگیں تھی۔
بعدازاں لاہور پولیس نے ڈاکٹر شاہد صدیق کے قتل کا مقدمہ درج کیا اور مقدمہ میں چار نامعلوم ملزمان کو نامزد کیا۔ ایف آئی آر کے مطابق نامعلوم ملزمان میں سے ایک ملزم نے فائرنگ کی۔
ڈاکٹر شاہد صدیقی کے قتل کے بعد ایس ایس پی انویسٹی گیشن ڈاکٹرانوش مسعود نے جائے وقوعہ کا دورہ کیا تھا اور وقوعہ سے ملنے والےشواہد کا معائنہ بھی کیا ایس پی ماڈل ٹاؤن انویسٹی گیشن کی سربراہی میں پولیس ٹیمزکو ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک دیا تھا۔
صدر پی ٹی آئی لاہور اصغر گجر نے ڈاکٹرشاہد صدیق کے قتل پر ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اکٹر شاہد صدیق پی ٹی آئی کاقیمتی سرمایہ اور عمران خان کے قریبی دوست تھے۔
مزیدپڑھیں:
Comments are closed on this story.