Aaj News

جمعہ, ستمبر 20, 2024  
15 Rabi ul Awal 1446  

الیکشن ترمیمی ایکٹ کیخلاف پی ٹی آئی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ

کوشش ہو گی ایک دو دن میں فیصلہ سنا دیا جائے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
شائع 29 جولائ 2024 12:09pm

اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ٹربیونل میں ریٹائرڈ ججز کی تعیناتی سے متعلق الیکشن ترمیمی آرڈیننس کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر فیصلہ محفوظ کرلیا جبکہ چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کوشش ہو گی ایک دو دن میں فیصلہ سنا دیا جائے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے اسلام آباد میں قومی اسمبلی کے حلقوں سے پی ٹی آئی کے حمائت یافتہ تینوں امیدواروں کی الیکشن ٹربیونل تبدیل کرنے سے متعلق الیکشن کمیشن کے فیصلے کے دائر درخواستوں پر سماعت کی۔

درخواست گزار عامر مغل کے وکیل فیصل چوہدری نے جوابی دلائل میں کہا کہ الیکشن ٹریبونل سے متعلق جو زبان درخواست میں استعمال ہوئی وہ قابل برداشت نہیں، جس نے بیان حلفی دی اس کا مطلب ہے وہ سچ بولے گا، اسلام آباد میں صرف ایک ہی ٹربیونل ہے اور وہ ٹرمینیٹ یا ختم نہیں کیا جاسکتا، الیکشن ایکٹ کے تحت الیکشن کمیشن ٹربیونل کو ٹرمینٹ نہیں کر سکتا۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ جب ٹربیونل بن جائے تو اس کو کام مکمل کرنے تک نہیں روکا جا سکتا، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی بلکل ایسا ہی ہے، ٹربیونل تبدیل ہو سکتا ہے ٹرمینیٹ نہیں کیا جا سکتا، جب آفیشل گزٹ نوٹیفیکیشن آ جائے اس کے 45 دن میں درخواست فائل کرنی ہوتی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ کا الیکشن ترمیمی ایکٹ کیخلاف درخواست پر لارجر بینچ تشکیل دینے کا عندیہ

فیصل چوہدری کی جانب سے مختلف عدالتی نظریوں کے حوالے دی گئے، انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کے جج کو کوئی ایڈمنسٹریٹو ادارہ تبدیل نہیں کر سکتا۔

بعد ازاں سرکاری وکیل نے عدالت کو آگاہ کیا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے الیکشن ٹربیونل کو ٹرمینیٹ نہیں کیا گیا، ایسا کوئی جوڈیشل آرڈر نہیں ہے جو ٹربیونل ٹرمینیٹ سے روکتا ہے۔

جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ میں یہ بھی نہیں کہتا کہ ٹربیونل کا کنڈکٹ درست تھا، یہاں بھی اور الیکشن کمیشن کی کارروائی میں بہت کچھ کہا جاتا ہے، اس سے فیصلے پر اثر نہیں پڑتا ، اگر اور کچھ جمع کرانا ہے تو دے دیں ، مجھے ایک دو دن دے دیں، اگر کوئی عدالتی نظیر جمع کرانی ہے تو وہ بھی کروا دیں۔

بعد ازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے الیکشن ٹربیونل میں ریٹائرڈ ججز کی تعیناتی سے متعلق آرڈیننس کے خلاف پی ٹی آئی کی درخواستوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

جج نے ریمارکس دیے کہ یہ فیصلہ محفوظ نہیں، ویٹ فار آرڈر ہے، جلد از جلد فیصلہ کرنے کی کوشش کروں گا، کوشش ہو گی ایک دو دن میں فیصلہ سنا دیا جائے۔

الیکشن ترمیمی ایکٹ کیخلاف دائر درخواست پر رجسٹرار آفس نے اعتراض عائد کردیا

یاد رہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے درخواستوں پر فیصلے تک الیکشن ٹریبونل کو کارروائی آگے بڑھانے سے روک رکھا ہے۔

ویٹ فار آرڈر کیا ہے؟

ویٹ فار آرڈر وہ محفوظ شدہ فیصلہ ہوتا جسے اسی روز سنایا جاتا ہے۔

یاد رہے کہ 26 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ میں الیکشن ٹربیونل کی تبدیلی اور الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے خلاف دائر درخواستوں پر سماعت ملتوی کردی تھی۔

24 جولائی کو الیکشن ترمیمی ایکٹ کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنما علی بخاری کی درخواست پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے لارجر بینچ بنانے کا عندیہ دے دیا۔

7 جون کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے الیکشن ترمیمی آرڈیننس اور الیکشن کمیشن میں جاری کارروائی کے خلاف درخواست پر سماعت ملتوی کردی، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامر فاروق نے کہا کہ میں اس حوالے سے آرڈر جاری کروں گا۔

27 مئی کو قائم مقام صدر و چیئرمین سینیٹ یوسف رضا گیلانی کی منظوری سے 2 آرڈیننس جاری کردیے گئے تھے۔

پولنگ ایجنٹس کو فارمز فراہم نہ کرنے والے پریذائیڈنگ افسر کیخلاف کارروائی ہوگی، جج الیکشن ٹربیونل

قائم مقام صدر نے الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس 2024 بھی جاری کیا تھا، الیکشن ایکٹ ترمیمی آرڈیننس کے مطابق الیکشن ٹربیونل میں حاضر سروس جج کے علاوہ ریٹائرڈ جج بھی تعینات ہو سکیں گے۔

Justice Amir Farooq

Islamabad High Court

Election Amendment Act

Election Tribunal

Election Tribunal Change Cse

Tribunal Change Case