بنگلہ دیش پرتشدد مظاہرے: حالات مکمل نارمل نہیں ہوئے، طالب علم ہوشیار رہیں، پاکستانی سفیر
ڈھاکہ میں تعینات پاکستان کے سفیر احمد معروف سید کا بنگلہ دیش میں جاری احتجاج پر کہنا ہے کہ صورت حال بہتری کی جانب گامزن ہے۔
آج نیوز کے پروگرام ”روبرو“ میں گفتگو کرتے ہوئے احمد معروف سید نے کہا کہ بنگلہ دیش میں یہ تحریک وہاں رائج کوٹہ سسٹم کے خلاف تھی، جس پر سپریم کورٹ کی رولنگ کے بعد حالات بہتری کی طرف جا رہے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ بنگلہ دیشی طالب علموں کی یہ تحریک پورے بنگہ دیش میں پھیل گئی تھی، اس میں کافی ساری اموات بھی ہوئی ہیں اور پبلک پراپرٹی بھی تباہ ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کل تمام سفراء اور فارن مشنز کو ڈھاکہ کا دورہ کرایا گیا تھا، جس میں ہم نے دیکھا کہ ڈھاکہ کی سڑکوں پر جو عوام کا ٹریفک اور رش ہے وہ پہلے کی طرح ہی ہوچکا ہے، تو یہ ہم سب کیلئے خصوصاً یہاں پڑھنے والے پاکستانی طلباء کیلئے سکھ کی سانس ہے۔
احمد معروف سید نے کہا کہ حالات مکمل طور پر نارملائز نہیں ہوئے ہیں، ہمارا طالب علموں کو مشورہ ہے کہ ہوشیار رہیں اور غیر ضروری طور پر ہاسٹل سے باہر نہ نکلیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جن طالب علموں نے رضامندی ظاہر کی انہیں ہم سفارت خانے لے آئے ہیں ، پورا کچن ان کے حوالے ہے، وہ چاہیں بنائیں، ان کیلئے ساری چیزیں حاضر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم پاکستانی طالب علموں اور ان کے اہل خانہ کے درمیان مواصلاتی پل کا کردار ادا کر رہے ہیں، یہاں موبائل فون سروس اور انٹرنیٹ کی بندش ہے، لیکن لینڈ لائن کچھ حد تک چل رہی ہیں، تو ہم لینڈ لائن سے رابطہ کرکے طالب علموں سے خیر خیریت معلوم کرتے ہیں اور پھر ان کے اہل خانہ کو بتاتے ہیں۔
پاکستانی سفیر نے والدین کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بچے محفوظ ہیں، امید کرتے ہیں کہ وہ جلد از جلد اپنے اپنے تعلیمی اداروں میں چلے جائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ میڈیکل کی تعلیم کیلئے جنوبی ایشیا میں بنگلہ دیش ایک مناسب جگہ ہے، بس بدقسمتی سے ایک سکیورٹی صورت حال پیدا ہوگئی تھی جو میں امید کرتا ہوں کہ آگے نہیں ہوگی۔
Comments are closed on this story.