Aaj News

جمعرات, ستمبر 19, 2024  
14 Rabi ul Awal 1446  

چین میں مذاکرات: الفتح، حماس سمیت مختلف فلسطینی دھڑوں کے اختلافات ختم

فلسطین کی بہبود و آزادی کے لیے مل کر کام کرنے کا اعلان
شائع 23 جولائ 2024 11:39am
تصویر: اے ایف پی
تصویر: اے ایف پی

چین میں فلسطینی دھڑوں کے درمیان مصالحتی مذاکرات، الفتح اور حماس سمیت 14 مختلف فلسطینی دھڑوں نے اختلافات ختم کرنے پر اتفاق کرلیا اور غزہ پر حکومت کے لیے ایک ’عبوری قومی مفاہمتی حکومت‘ کے قیام پر متفق ہوگئے۔

فلسطینی اتحاد کو مضبوط بنانے کے بیجنگ اعلامیے پر دستخط کردیئے جس کے مطابق فلسطین کی بہبود و آزادی کے لیے مل کر کام کرنے کا اعلان کیا گیا۔

یجنگ میں الفتح اور حماس سمیت 14 مختلف سیاسی اور مزاحمتی دھڑوں کے رہنماؤں میں مذاکرات 21 سے 23 جولائی تک جاری رہے۔ چین نے فلسطینی دھڑوں کے درمیان مفاہمتی مذاکرات کی دعوت دی تھی۔ چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے بھی اختتامی تقریب میں شرکت کی۔

خیال رہے کہ فتح اور حماس کے درمیان مسائل پر شدید اختلافات کے نتیجے میں مقبوضہ مغربی کنارے اور غزہ 2007 سے سیاسی طور پر منقسم ہیں۔

تاہم دونوں جماعتوں کے مقاصد ایک جیسے ہیں، جو 1967 کی سرحدوں پر ایک فلسطینی ریاست کی تشکیل ہے، لیکن وہ اسرائیل کے بارے میں اپنے رویے پر منقسم ہیں، الفتح مسلح مزاحمت کے بجائے پرامن مذاکرات کی حامی ہے۔

دوسری جانب تازہ اطلاعات کے مطابق صہیونی فوج کی جانب سے انخلا کے حکم کے چند منٹ بعد جنوبی غزہ میں مشرقی خان یونس پر اسرائیلی فوج کی جانب سے فضائی اور زمینی حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں 77 فلسطینی شہید اور 200 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔

غزہ کی وزارت صحت کے حکام کے مطابق اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں 30 سے زائد افراد اب بھی ملبے تلے دبے ہوئے ہیں، جب کہ اسرائیل نے خبردار کیا کہ اس کی افواج علاقے میں ’زبردستی آپریشن‘ کریں گی۔

Israel

china

Palestine

Israeli occupation