جو بائیڈن کی دستبرداری کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان سامنے آگیا
امریکی صدر جو بائیڈن کے صدارتی امیدوار کے منصب سے دستبردار ہونے کے بعد ان کے مخالف امیدوار سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا بیان بھی سامنے آ گیا۔
امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے گفتگو کرتے ہوئے ری پبلیکن صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے جوبائیڈن کی دستبرداری پر لفظی گولہ باری کرتے ہوئے کہا کہ دھوکے باز جوبائیڈن کسی صورت صدارتی امیدوار کا اہل نہیں۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے جوبائیڈن کو امریکی تاریخ کا سب سے بدترین صدر قرار دیتے ہوئے کہا کہ جوبائیڈن کبھی بھی بطور صدر امریکی قوم کی خدمت کے لائق نہیں تھا، جوبائیڈن جھوٹ اور جعلی خبروں سے اوول آفس تک پہنچا، بائیڈن نے امریکا کو بہت نقصانات پہنچائے ہیں، بائیڈن کی وجہ سے لوگ بغیر چیکنگ سرحد پار کر کے امریکا آ رہے ہیں، ہم بہت جلد بائیڈن کی وجہ سے ہونے والے نقصان کی تلافی کریں گے، آئیں امریکا کو دوبارہ عظیم ترین بنائیں۔
صدرارت کے منصب کی دوڑ سے دستبردار ہونے کے ساتھ ہی بائیڈن نے اپنی نائب کملا ہیرس کی اس عہدے کے لیے امیدوار کی حیثیت سے تائید کردی ہے لیکن ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں بھی آسان حریف قرار دیا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کی پارٹی کے نائب صدر کے لیے امیدوار کون ہیں اور ٹرمپ کو ہٹلر کیوں کہا تھا
2020 کے الیکشن میں شکست کھانے والے سابق امریکی صدر نے کملا ہیرس کے صدارتی امیدوار ہونے پر خوشی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کملا ہیرس کو شکست دینا بائیڈن سے بھی زیادہ آسان ہو گا۔
ڈونلڈ ٹرمپ کو حالیہ سروے میں اپنے حریف بائیڈن پر واضح برتری حاصل تھی لیکن کمالا ہیرس کے معاملے میں ان کے دعوؤں کے برعکس عوام کی بڑی تعداد ایشیائی نژاد خاتون کو صدر منتخب کرنے کی خواہشمند ہے۔
ایک حالیہ سروے کے مطابق امریکا کے ڈونلڈ ٹرمپ اور کمالا ہیرس دونوں کو ہی عوام 44، 44 فیصد عوام نے صدر کے منصب کے لیے موزوں قرار دیا تھا۔
کمالا ہیرس کو بطور امیدوار باضابطہ طور پر نامزدکر دیا جاتا ہے تو وہ 2016 میں الیکشن ہارنے والی ہلیری کلنٹن کے بعد اس منصب کے لیے الیکشن لڑنے والی دوسری خاتون اور پہلی سیاہ فام و ایشیائی نژاد خاتون ہوں گی۔
صدر بائیڈن کسی بھی وقت انتخابی دوڑ سے الگ ہوسکتے ہیں، امریکی میڈیا
ڈیموکریٹس کی اکثریت نے کملا ہیرس کو بہترین صدارتی امیدوار قرار دے دیا
اگر کمالا ہیرس صدر بن جاتی ہیں تو وہ امریکا کی تاریخ کی پہلی خاتون صدر ہوں گی۔
Comments are closed on this story.