Aaj News

جمعہ, نومبر 15, 2024  
12 Jumada Al-Awwal 1446  

عوام کھڑے ہو جائیں تو حکومت گھٹنے ٹیک دے گی، مفتی محمد تقی عثمانی

ہم آئی ایم ایف کےغلام ہیں، بچہ بچہ مقروض ہے، سودی نظام اللہ سےکھلی جنگ ہے، سربراہ جامعہ دارالعلوم کراچی
اپ ڈیٹ 20 جولائ 2024 02:20pm

معروف عالم دین مفتی محمد تقی عثمانی ںے سودی نظام کو ختم کرنے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہم تاحال اچھی قیادت کے انتظار میں ہیں، ایسی تحریک جو اس غلامی سے آزادی دلائے وہ سیاسی سطح پر کامیاب نہیں ہو رہی، عوام کھڑے ہو جائیں تو حکومت گھٹنے ٹیک دے گی۔

کراچی میں پریس کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ تاجر اور عوام فیصلہ کر لیں کہ ہم نے درآمدی مصنوعات استعمال نہیں کرنی، تو درآمدی اشیا آنا بند ہو جائیں گی۔

ان کا کہنا تھا کہ زندگی کے ہرشعبے میں مغرب کوآئیڈیل بنایا گیا، ہم نےانگریزی نظام کی نقل اختیار کرلی، آئی ایم ایف کے غلام ہیں لیکن انگریز جو ریلوے لائن ڈال کرگئے، اس کے بعدکوئی لائن نہیں ڈالی گئی، جھیل سیف الملوک کے راستے کو آج تک پکا نہیں کرسکے مسئلہ ملک میں وسائل کی کمی کا نہیں ہے بلکہ قیادت کا ہے، ہم تاحال اچھی قیادت کے منتظر ہیں۔

مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ الیکشن پر الیکشن ہو رہے ہیں اور ہر الیکشن میں دھاندلی کے نعرے بلند ہوجاتے ہیں، اس کے بعد پھر انتخابات کا مطالبہ ہوتا ہے، موجودہ صورت میں گزارش کرنا چاہتا ہوں کہ ہمارے معاشرے کے مختلف طبقات وہ ملک کی فلاح و بہبود کے لیے اکٹھے ہوں، اور سوچ کر راہ نکالیں کہ ہم کس طرح اس غلامی سے نکل سکتے ہیں۔

معروف عالم دین کا کہنا تھا کہ تاجر برادری کسی بھی ملک کی شہ رگ ہوتی ہے، اگر تاجر برادری مضبوط ہے اور وہ اپنے سامنے ملک و ملکت کی فلاح و بہبود کا نقشہ رکھتی ہے تو وہ بلآخر سیاست کو بھی مجبور کرسکتی ہے کہ وہ صحیح راستے پر آئے۔

انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف سے معاہدہ ہوا ہے، اس کی شرط بھی ہے کہ آپ درآمدات پر پابندی عائد نہیں کرسکتے، لیکن چونکہ ہم غلام ہیں لہٰذا اس کی شرط کو ہم نے مان لیا لیکن عوام پر کونسی پابندی ہے کہ وہ درآمدی اشیا استعمال کریں؟ تاجروں پر کونسی پابندی ہے کہ وہ امپورٹیڈ مصنوعات خریدیں۔

مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ حکومت اگر پابندی عائد کرے گی تو بین الاقوامی طاقتیں روک دیں گی، اگر تاجر اور عوام یہ فیصلہ کر لے کہ ہم نے درآمدی مصنوعات استعمال نہیں کرنی، تو درآمدی اشیا آنا بند ہو جائیں گی۔

پاکستان

sindh