ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی بھی زیر آب ہے
بدین کی ساحلی پٹی سے گزرنے والی ایل بی او ڈی سم نالے پر حفاظتی بند نہ ہونے کے باعث اب تک 13 قدرتی جھیلیں تباہ ہو چکی ہیں جبکہ ہزاروں ایکڑ زرعی اراضی بھی زیر آب ہے۔
ایل بی او ڈی جس کو پاکستان کے بڑے سیم نالوں میں شمار کیا جاتا ہے یہ سیم نالا سندھ کے مختلف اضلاع سے بارش اور سیورج کے پانی کو ضلع بدین کے ساحلی علاقوں سے گزار کر سمندر تک پہنچاتا ہے، 1999 میں آنے والے طوفان کے بعد سیم نالے کے اطراف کے پشتے ٹوٹ گئے جس کے بعد ان کی مرمت نا ہوسکی جبکہ پانی نے 13 قدرتی جھیلوں کو بھی صفہ ہستی سے مٹا دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ایل بی او ڈی سم نالوں کی مرمت کے لیے ہر سال فنڈز جاری کیے جاتے ہیں تاہم مقامی ماہی گیروں کے مطابق 1999 کے سیلاب اور طوفان کے بعد پشتوں کی مرمت کا کام نہیں کیا گیا ہے۔
ساحلی پٹی کے ماہی گیروں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ٹوٹے ہوئے پشتوں کی مرمت کرکے اس علاقے میں ایک حفاظتی بند بنایا جائے تاکہ پانی کو آگے آنے سے روکا جاسکے۔
Comments are closed on this story.