پی ٹی آئی پر پابندی اور آرٹیکل 6 لاگو کرنے پر پیپلزپارٹی اور ن لیگ نے ملکر فیصلہ کرنے پر اتفاق کرلیا
پی ٹی آئی پر پابندی اور سابق صدر و وزیراعظم اور ڈپٹی اسپیکر پر آرٹیکل 6 لاگو کرنے کے معاملے پر پاکستان مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی ایوان صدر میں اہم بیٹھک ہوئی جس میں دونوں جماعتوں کے درمیان پی ٹی آئی سے متعلق تمام فیصلے اتفاق رائے سے کرنے اور بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا، پیپلز پارٹی نے معاملہ اپنی سی ای سی میں رکھنے کا عندیہ دیا، مسلم لیگ ن کی لیگل ٹیم نے پیپلزپارٹی کو سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل پر بھی بریفنگ دی۔
ایوان صدر میں تقریبا ڈیڑھ گھنٹے جاری رہنے والے مذاکرات میں ن لیگ کی جانب سے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار، وزیر قانون اسحاق ڈار، اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق، احد چیمہ، عرفان قادر اور وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ جبکہ پی پی پی کی طرف سے فاروق ایچ نائیک، نئیر بخاری اور سینیٹر شیری رحمان شریک ہوئے۔
پی ٹی آئی کے غیر ملکی ایجنسیوں کے ایما پر ریاست پر حملے کے ثبوت موجود ہیں، رانا ثنا
ذرائع کے مطابق اٹارنی جنرل منصور اعوان نے مخصوص نشستوں کے کیس اور فیصلے کے علاوہ سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل پر شرکاء کو بریف کیا، وفاقی وزیر قانون اور اٹارنی جنرل نے پی ٹی آئی پر پابندی کے حکومتی فیصلہ کے قانونی نکات سے آگاہ کیا۔
پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی کی حکومت بنانے کی کوششیں آج بھی جاری ہیں، جاوید چوہدری
پیپلزپارٹی کی لیگل ٹیم نے مستقبل میں ان فیصلوں کے اثرات پر تشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کوئی فیصلہ لینے سے پہلے پیپلزپارٹی کو اعتماد میں لے، بتائے بغیر اعلانات کرنا مناسب نہیں، پی پی پی حکومتی فیصلوں پر پارٹی میں مشاورت کرے گی اور سی ای سی سے توثیق لے گی، دونوں جماعتوں میں اتفاق کیا گیا پی ٹی آئی سے متعلق تمام فیصلے اتفاق رائے سے کئے جائیں گے اور دونوں اتحادی جماعتوں کے درمیان بات چیت جاری رکھی جائے گی۔
Comments are closed on this story.