Aaj News

پیر, ستمبر 02, 2024  
27 Safar 1446  

سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ بار کا ردعمل

آئین کے مطابق ایڈ ہاک ججز کی تعیناتی صرف ججز کی کمی کی صورت میں ہو سکتی ہے، سابق صدر سپریم کورٹ بار حامد خان
شائع 18 جولائ 2024 06:28pm

لاہورہائیکورٹ بار نے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی تعیناتی کی مخالفت کر دی۔ وکلا رہنماؤں نے چاروں ریٹائرڈ ججز سے بطورایڈ ہاک جج تعیناتی سے انکار کرنے کا مطالبہ کر دیا۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے سپریم کورٹ میں ایڈہاک ججز کی ممکنہ تعیناتی کے خلاف لاہور ہائیکورٹ بار کا ردعمل سامنے آ گیا۔

لاہور میں وکلا رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق صدر سپریم کورٹ بار حامد خان نے کہا کہ آئین کے مطابق ایڈ ہاک ججز کی تعیناتی صرف ججز کی کمی کی صورت میں ہو سکتی ہے، مگر اس وقت ججز کی تعداد مکمل ہے۔ جسٹس (ر) مشیر عالم کی طرح دیگر ججز بھی انکار کر دیں۔

سردار لطیف کھوسہ نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ میں کیسز کی تعداد زیادہ ہے تو آپ نے ایک ایک ماہ کی چھٹیاں کیوں کیں۔؟ صدر لاہور ہائیکورٹ بار اسد منظور بٹ نے بھی چیف جسٹس سے یہ فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا۔

وکلا رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پاکستان بھر کے وکلا نمائندے سپریم کورٹ میں ایڈ ہاک ججز کی تعیناتی کے خلاف ہیں۔

پاکستان

Lahore High Court