گرفتاری غیرقانونی قرار، صنم جاوید کو مزید کسی مقدمے میں گرفتار نہیں کیا جائے گا، اٹارنی جنرل
اسلام آباد ہائیکورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما صنم جاوید کی گرفتاری غیرقانونی قراردے کر رہائی کی درخواست نمٹا دی جبکہ اٹارنی جنرل نے یقین دہانی کرائی ہے کہ رہنما پی ٹی آئی کو مزید کسی مقدمے میں گرفتار نہیں کیا جائے گا۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے صنم جاوید کی رہائی کے لیے ان کے والد کی درخواست پر سماعت کی۔
اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان اور صنم جاوید کے والد کے وکیل بیرسٹر میاں علی اشفاق عدالت کے سامنے پیش ہوئے جبکہ دوران سماعت صنم جاوید کمرہ عدالت میں موجود تھیں۔
اٹارنی جنرل منصور اعوان روسٹرم پر آئے اور عدالت میں بیان دیا کہ صنم جاوید کو مزید کسی مقدمے میں گرفتار نہیں کیا جائے گا، بلوچستان پولیس راہداری ریمانڈ کی استدعا پریس نہیں کررہی ہے، صنم جاوید اب آزاد ہیں، وہ اپنے صوبے میں جا سکتی ہیں۔
عدالت کا صنم جاوید کو مکمل طور پر خاموشی اختیار کرنے کا حکم، گھر جانے کی اجازت
اس پر جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے ریمارکس دیے کہ انٹرنیٹ پر دیکھا ہے کہ صنم جاوید بہت نامناسب زبان استعمال کرتی ہیں،
جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب نے درخواست گزار کے وکیل سے استفسار کیا کہ آپ گارنٹی دیتے ہیں کہ صنم جاوید مزید نامناسب گفتگونہیں کرے گی؟ جس پر وکیل بیرسٹر میاں علی اشفاق نے جواب دیا کہ جی، صنم جاوید آئندہ نامناسب الفاظ استعمال نہیں کرے گی۔
بعدازاں اسلام آباد ہائیکورٹ نے صنم جاوید کی گرفتاری غیرقانونی قراردے کر رہائی کی درخواست نمٹا دی۔
واضح رہے کہ 15 جولائی کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے رہنما پاکستان تحریک انصاف صنم جاوید کو جمعرات (آج) تک گرفتار نہ کرنے کا حکم دیتے ہوئے انہیں گھر جانے کی اجازت دے دی تھی۔
واضح رہے کہ 15 جولائی کو اسلام آباد کی ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کی جانب سے رہائی کے بعد پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی رہنما صنم جاوید کو اسلام آباد پولیس نے دوبارہ گرفتار کر لیا تھا۔
عدالت نے صنم جاوید کے وکلا کی مقدمے سے ڈسچارج کرنے کی استدعا منظور کرلی تھی اور رہائی کے بعد صنم جاوید گھر روانہ ہوگئی تھیں تاہم کچھ ہی دیر بعد اسلام آباد کی رمنا پولیس نے انہیں دوبارہ گرفتار کر لیا تھا۔
صنم جاوید کو گرفتاری سے بچانے کیلئے خیبرپختونخوا حکومت کا تحفظ
یاد رہے کہ گزشتہ برس 9 مئی 2023 کو القادر ٹرسٹ کیس میں عمران خان کی اسلام آباد ہائیکورٹ کے احاطے سے گرفتاری کے بعد پی ٹی آئی کی طرف سے ملک گیر احتجاج کیا گیا تھا اور اس دوران لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن میں 9 مئی کو مسلم لیگ (ن) کے دفتر کو جلانے کے علاوہ فوجی، سول اور نجی تنصیبات کو نذر آتش کیا گیا، سرکاری و نجی املاک کو شدید نقصان پہنچایا گیا تھا جبکہ اس دوران کم از کم 8 افراد ہلاک اور 290 زخمی ہوئے تھے۔
صنم جاوید بلوچستان پولیس کے حوالے، والد نے بازیابی کی درخواست دائر کردی
اس کے بعد ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ لڑائی، توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ میں ملوث 1900 افراد کو گرفتار کر لیا گیا تھا جب کہ عمران خان اور ان کی پارٹی رہنماؤں اور کارکنان کے خلاف مقدمات بھی درج کیے گئے تھے۔
9مئی کے واقعات میں ملوث ہونے کے الزام میں پی ٹی آئی کے مرکزی رہنماؤں یاسمین راشد، محمودالرشید، اعجاز چوہدری کے ساتھ ساتھ صنم جاوید کو بھی گرفتار کیا گیا تھا۔
Comments are closed on this story.