ٹرمپ پر قاتلانہ حملے کی تحقیقات کا نیا رخ، ’حملہ آور اہلکاروں کے ریڈار پر بھی کئی بار آیا‘
سابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ پر قاتلانہ حملے سے متعلق ایف بی آئی اور سیکریٹ سروس کی تحقیقات جاری ہیں۔
حکام کے مطابق حملہ آور نے حملے سے پہلے جگہ کا جائزہ لیا تھا، اہلکاروں کے ریڈار پر بھی کئی بار آیا مگر اسے روکا تک نہ گیا، جو اہلکار حملہ آور کو پکڑے کے لیے آیا وہ چھت سے نیچے اتر آیا، مقامی پولیس نے ڈونلڈ ٹرمپ کے گن مین پر گولی چلائی، جس کا مقصد اسے الرٹ کرنا تھا، حملہ آور کی گاڑی سے برآمد بموں میں ریڈیو کنٹرول سسٹم استعمال کیا گیا تھا۔
امریکی میڈیا کے مطابق تھامس میتھیو کروکس ریلی کے مقام پر 3 گھنٹے پہلے پہنچا تھا، حملہ آور کے پاس شکاریوں کے زیر استعمال رینج فائنڈر بھی تھا۔
حکام نے بتایا کہ تحقیقات کے دوران معلوم ہوا کہ حملہ آور نے ڈونلڈ ٹرمپ کی پیشی کی تاریخوں اور نیشنل کانفرنس کی معلومات بھی حاصل کر رکھی تھیں۔
سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی ریلی کے دوران قاتلانہ حملہ، بال بال بچ گئے
دوسری جانب ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ روکنے میں ناکامی پر ڈائریکٹر سیکرٹ سروس کمبرلی چیٹل ایوان نمائندگان کے سامنے پیش ہونے پر آمادہ ہو گئیں۔
ڈائریکٹر سیکرٹ سروس بائیس جولائی کو امریکی ایوان کی کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گے۔
یاد رہے کہ ہفتے کو امریکا کے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر انتخابی ریلی کے دوران فائرنگ ہوئی جس سے وہ زخمی ہوگئے اور فائرنگ سے ریلی میں شریک ایک شخص بھی ہلاک ہوا جبکہ حملہ آور کو فوراً ہی مار دیا گیا تھا۔
ٹرمپ سے پہلے قاتلانہ حملوں کا نشانہ بننے والے امریکی صدور اور امیدوار
سوشل میڈیا صارفین ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کو عمران خان پر حملے سے جوڑنے سے لگے
امریکی تحقیقاتی ایجنسی ایف بی آئی نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ پر فائرنگ کرنے والا 20 سال کا مقامی نوجوان تھا جس کی شناخت تھامس میتھیو کروکس کے نام سے ہوئی ہے جو یاست پینسلوینیا کا ہی رہائشی ہے۔ تاہم ابھی حملہ کرنے کی وجوہات کے بارے میں معلوم نہیں ہو سکا۔
Comments are closed on this story.