Aaj News

منگل, ستمبر 17, 2024  
12 Rabi ul Awal 1446  

سپریم کورٹ کے ایڈہاک ججز کی تقرری کا معاملہ نیا رخ اختیار کرگیا

کراچی بار نے ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کردیا، جنرل سیکریٹری کراچی بار اختیارعلی چنا
شائع 16 جولائ 2024 06:16pm
فوٹو ــ فائل
فوٹو ــ فائل

سپریم کورٹ کے ایڈہاک ججز کی تقرری کیخلاف کراچی بار کا ملک گیر تحریک چلانے کا اعلان کردیا۔

کراچی بار کے جنرل سیکریٹری اختیارعلی چنا نے کہا کہ سپریم کورٹ میں ریٹائرڈ ججز کی ایڈہاک مقرری کی مذمت کرتے ہیں ریٹائرڈ ججز کی ایڈہاک بنیادوں پر تقرری قومی عدلیہ کی پالیسی کی خلاف ورزی ہے۔

انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کی جانب سے الجہاد ٹرسٹ کیس میں دی گئی ہدایات پر عمل کیا جائے، آئین کا آرٹیکل 179 ریٹائر ہونے کی عمر 65 سال بتاتا ہے، ایڈہاک ججزمیں جسٹس مقبول باقر،جسٹس طارق مسعود،جسٹس میاں عالم خیل شامل ہیں۔

جنرل سیکریٹری کراچی بار اختیارعلی چنا نے کہا کہ یہ تقرریاں بڑے پیمانے پر عدلیہ اور معاشرے کے تانے بانے کو متاثر کریں گی، چیف جسٹس نے ریٹائرمنٹ سے 2 ماہ قبل سپریم کورٹ میں ایڈہاک تقرریوں کے لیے سمری بھیجی ہے، ہائی کورٹس سے تمام سینئر ججوں کو سپریم کورٹ میں تعینات کیا جائے۔

منفی سوشل میڈیا مہم، جسٹس مشیر عالم کی بطور ایڈہاک جج کام کرنے سے معذرت

واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے چیف جسٹس آف پاکستان قاضی فائز عیسی کی سربراہی میں سپریم جوڈیشل کمیشن کا اجلاس منعقد ہوا تھا جس میں چار ججوں کی ایڈ ہاک بنیادوں پر تعیناتی کی منظوری دی گئی تھی۔

جوڈیشل کمیشن کے مطابق ایڈ ہاک ججوں کی تعیناتی کا فیصلہ زیرِ التوا کیسز کی بڑھتی ہوئی تعداد کو مدِ نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔

کمیشن کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق سپریم کورٹ کے ایسے ججوں کو ایڈ ہاک بنیاد پر تعینات کیا جاسکتا ہے جنھیں ریٹائر ہوئے تین سال کا عرصہ نہیں ہوا ہے۔

اس سلسلے میں کمیشن نے جسٹس ریٹائرڈ مشیر عالم، جسٹس ریٹائرڈ مقبول باقر، جسٹس ریٹائرڈ مظہر عالم خان میاں خیل اور جسٹس ریٹائرڈ سردار طارق مسعود کے ناموں کی منظوری دی تھی۔

پاکستان

karachi

retired judges

Karachi Bar