ترجمان افغان طالبان کی پیشکش پر پاکستان کا دوٹوک مؤقف
وزات خارجہ نے افغان حکومت کے ترجمان کے پاکستان اور ٹی ٹی پی کے درمیان مذاکرات کی سہولت کاری کی پیشکش کو مسترکردیا۔
ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ افغان حکومت اپنی سرزمین کا ہمسایوں کیخلاف استعمال بند کرے۔ ترجمان دفتر خارجہ ممتاز بلوچ نے کہا کہ اسرائیلی فورسزکی فلسطینی کیمپ پربمباری کی سخت مذمت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی مظالم پرعالمی برادری احتساب کرے، 13جولائی کوکشمیریوں کی شہادت پرخراج تحسین پیش کرتے ہیں۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ آئین وقانون کےمطابق 9 مئی کے ملوث عناصرکا احتساب کرینگے، غیرقانونی مقیم غیرملکیوں کو انخلاکاعمل جاری ہے۔
پاکستان ہمیں ثبوت فرام کرے، خود افغانستان میں حملہ کیا تو جارحیت تصور کیا جائے گا، ذبیح اللہ مجاہد
انہوں نے کہا کہ پاکستانی اوردیگرممالک کےشہریوں کےقتل میں ملوث گروپ سے بات نہیں ہوگی، افغانستان کی خود مختاری کا احترام ہے، فغان حکومت اپنی سرزمین کاہمسایوں کیخلاف استعمال بند کرے۔
واضح رہے کہ ترجمان طالبان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ پاکستان میں امن ہمارے لیے انتہائی ضروری ہے۔ ہم نے پاکستان کو بارہا اپنی مدد کی یقین دہانی کرائی ہے، پھر بھی اگر کوئی تحفظات ہیں تو پاکستان ہم سے بات کرے۔
ذبیع اللہ مجاہد کا بیان ایسے وقت پر سامنے آیا تھا جب وفاقی وزیر دفاع اور مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے آپریشن عزم استحکام کے حوالے سے کہا تھا کہ اس کے تحت سرحد پار افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف بھی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
Comments are closed on this story.