اڈیالہ جیل میں قیدی کا قتل، والد نے جیل انتظامیہ پر مقدمہ درج کروادیا
راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں قیدی کے قتل پر مقتول کے والد نے جیل انتظامیہ اور مخالفین پر قتل کا مقدمہ درج کروادیا۔
قتل کے مقدمے میں جوڈیشل ریمانڈ پر اڈیالہ جیل میں قید 22 سالہ شاویز بھٹی کے والد شاہد نثار بھٹی نے تھانہ صدر بیرونی میں جیل انتظامیہ اور مخالفین کے خلاف قتل کا مقدمہ درج کروایا۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق صادق آباد تھانے میں قتل کے الزام میں گرفتار میرے بیٹے کو 10 جون کو جوڈیشل ریمانڈ پراڈیالہ جیل منتقل کیا گیا تھا اور 8 جولائی کو بیٹے کی ضمانت بعد از گرفتاری ہوگئی۔
مقتول کے والد نے پولیس کے دیے گئے بیان میں کہا کہ مقتول قیدی کی ضمانت گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج حاکم خان بکھر کی عدالت سے منظور ہوئی تھی۔
اڈیالہ جیل میں قیدی سے مبینہ اجتماعی زیادتی، مقدمہ درج
مقدمہ کے متن کے مطابق کچھ روز قبل میرے بیٹے کا اڈیالہ جیل بیرک ایک کے کمرہ نمبر 2 کے قیدی صائم عباس سے جھگڑا ہو جس پر جیل انتظامیہ نے بیٹے اور دیگر کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔
مقتول کے والد نے بتایا کہ گزشتہ شب ٹیلی فون کے ذریعے بیٹے کی طبعیت خرابی اور ڈی ایچ کیو اسپتال موجودگی کی اطلاع ملی، ہسپتال پہنچنے پر معلوم ہوا کہ بیٹے کی موت ہو چکی ہے اور لاش مارچری میں موجود ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قوی یقین ہے کہ بیٹے کو جیل انتظامیہ نے مخالفین کے ساتھ ملکر قتل کیا، 4 جولائی کو ملاقات کے دوران بیٹے نے بتایا تھا کہ اسے قصوری چکی میں بند کر رکھا ہے، ان سے جان کا خطرہ ہے۔
واضح رہے کہ رواں سال 29 فروری کو اڈیالہ جیل میں قیدیوں کے درمیان جھگڑے کے دوران اعجاز ربانی نامی قیدی کو قتل کردیا گیا تھا۔
متن مقدمہ کے مطابق مقتول حوالاتی یی ضمانت گزشتہ روز ایڈیشنل سیشن جج حاکم خان بکھر کی عدالت سے منظور ہوئی،مقتول کا چند دن قبل اڈیالہ جیل بیرک 1کمرہ 2کے حوالاتی صائم عباس سے جھگڑا ہوا تھا،گزشتہ شب ٹیلی فون کے ذریعے بیٹے کی طبعیت خرابی اور ڈی ایچ کیو اسپتال موجودگی کی اطلاع ملی۔
اڈیالہ جیل میں قیدیوں سے ملاقات پر 3 دن کے لئے پابندی
متن مقدمہ میں بتایا گیا کہ اسپتال پہنچنے پر معلوم ہوا بیٹے کی موت ہو چکی ہے،لاش مارچری میں موجود ہےقوی یقین ہے کہ بیٹے کو جیل انتظامیہ نے مخالفین کے ساتھ ملکر قتل کر دیا ہے،4جولائی کوملاقات میں بیٹے نے بتایا تھا کہ اسے قصوری چکی میں بند کر رکھا یے،ان سے جان کا خطرہ ہے ۔۔
Comments are closed on this story.