Aaj News

ہفتہ, نومبر 16, 2024  
13 Jumada Al-Awwal 1446  

جج کی مبینہ جعلی ڈگری کا معاملہ: اسلام آباد ہائیکورٹ میں آج اجلاس متوقع

کراچی کے شہری عرفان مظہر کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف شکایت دائر کی گئی
شائع 06 جولائ 2024 10:30am

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جج جسٹس طارق محمود جہانگیری کی قانون کی ڈگری سے متعلق کراچی یونیورسٹی کے کنٹرولر امتحانات کے مبینہ طور پر سوشل میڈیا پر گردش کرنے والے خط اور اس کے بعد سپریم جوڈیشل میں ریفرنس دائر کیے جانے کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ کی جانب سے آج باقاعدہ بیان جاری کیے جانے کا امکان ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ذرائع نے بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج اس معاملے پر بات چیت کے لیے آج ایک اجلاس طلب کریں گے۔

جمعہ کو کئی سوشل میڈیا کارکنوں اور صحافیوں نے جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف مبینہ طور پر سپریم جوڈیشل کونسل کو ارسال کیے گئے خط کو شیئر کیا۔

ذرائع نے بتایا کہ ججز اور اسلام آباد ہائیکورٹ کے سینئر حکام کو خط کے بارے میں مطلع کیا گیا، اور عدالتی انتظامیہ نے تردید جاری کرنے کی پیشکش کی۔ تاہم جسٹس جہانگیری نے ابھی تک اس کارروائی کی منظوری نہیں دی۔ ذرائع نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ آئی ایچ سی انتظامیہ نے معاملے کے حوالے سے کراچی یونیورسٹی سے رابطہ کیا ہے۔

مبینہ جعلی ڈگری کا معاملہ: اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کیخلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں شکایت

واضح رہے کہ کراچی کے شہری عرفان مظہر کی جانب سے سپریم جوڈیشل کونسل میں جسٹس طارق محمود جہانگیری کے خلاف شکایت دائر کرتے ہوئے الزام عائد کیا گیا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جج کی قانون کی ڈگری کی توثیق نہیں کی گئی ہے۔

شکایت کنندہ کا دعویٰ ہے کہ جسٹس طارق محمود جہانگیری کے رول نمبر میں بھی تضاد ہے، جسٹس طارق محمود کا رول نمبر ریکارڈ کے مطابق امتیاز احمد کا تھا، جسٹس طارق جہانگیری نے ایل ایل بی کا پہلا حصہ جس رول نمبر سے مکمل کیا وہ امتیاز احمد کو جاری ہوا تھا۔

درخواست گزار نے سپریم جوڈیشل کونسل سے استدعا کی کہ جسٹس طارق محمد جہانگیری کے خلاف کارروائی کی جائے کیونکہ وہ مس کنڈکٹ کے مرتکب ہوئے ہیں، یونیورسٹی کسی بھی طالبعلم کو ایک ہی رجسٹریشن نمبر جاری کرتی ہے 2 نہیں۔

پاکستان

Islamabad High Court

degree bogus

invalid degree